سحر و افطار میں بلا تعطل بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، میاں مقصود

121

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیرجماعت اسلامی میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ رمضان المبارک کابابرکت مہینہ شروع ہوچکا ہے۔ پہلے روزے میں ہی ملک بھرمیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ حکمرانوں نے رمضان المبارک میں سحروافطار اور نماز تراویح کے اوقات میں ملک بھر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کابلندو بانگ دعویٰ کیاتھا مگر تراویح کے دوران بجلی کی گھنٹوں بندش اس بات کاثبوت ہے کہ حکمرانوں کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے تمام دعوے جھوٹے ہیں۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کابابرکت مہینہ ہمارے اوپرسایہ فگن ہے۔اس ماہ مقدس میں لوگوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کی جانی چاہیے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے آزاد ہوکر اللہ کی عبادت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ رمضان المبارک میں بھی کی جارہی ہے۔ رہی سہی کسر بریک ڈاؤن نے پوری کردی ہے۔ مئی کے مہینے میں دوسری بار بڑا بریک ڈاؤن تشویش ناک ہے۔ مرمت کے نام پر لوڈشیڈنگ کرنامعمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔عوام کو نہ بجلی میسر ہے اور نہ ہی پانی دستیاب ہے۔انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت روزہ داروں کوسہولیات فراہم کرے۔انہیں سحروافطار اورتروایح کے اوقات میں بلاتعطل بجلی کی دستیابی کویقینی بنائے تاکہ عوام ماہ صیام کی نعمتوں اور برکتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکیں۔انہوں نے کہاکہ دوروز قبل شہبازشریف نے مخصوص طبقے کو خوش کرنے کی خاطر کالاباغ ڈیم جیسے منصوبے کوقربان کرنے کااعلان کیاتھایہ بیان قابل مذمت ہے۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کی بقاء وابستہ ہے۔جہاں اس کی تکمیل سے ملک میں اندھیروں کاخاتمہ ممکن ہے وہاں دوسری طرف لاکھوں نئے روزگارکے مواقع میسرآئیں گے۔65لاکھ ایکڑ بنجرر زمین کو قابل کاشت بنایاجاسکے گا۔یوں محسوس ہوتاہے کہ جیسے حکمرانوں کو عوام کے حقیقی مسائل کا ٹھیک طریقے سے ادراک ہی نہیں۔موجودہ حکمرانوں نے انرجی بحران اور دیگر مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے پانچ برس ٹھوس منصوبہ بندی کی بجائے ڈنگ ٹپاؤپالیسیوں سے ملک کو چلایا ہے۔