دنیا بھر میں سالانہ 2ہزاربلین ٹن کچرا سمندر میں پھینکا جاتا ہے 

175

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں دریاؤں، نہروں اور سمندر میں سالانہ2 ہزار بلین ٹن کچرا پھینکا جاتا ہے اور یہی صورت حال مسلسل برقرار رہی تو آئندہ 10 سال میں دریاؤں اور سمندر میں آبی حیات ختم ہوجائے گی اور دریاؤں کے علاوہ سمندر بھی پلاسٹک بیگز سے بھر جائیں گے۔ ایک ذمے دار ذریعے نے بتایا کہ عالمی اکنامک فورم کے حالیہ اجلاس میں بھی اس موضوع پر گفتگو ہوئی ہے اور یہ بات سوچی جارہی ہے کہ سمندر اور دریاؤں کو کچرے سے پاک کرنے کے اقدامات ہونے چاہئیں اور اگر ایسا نہ ہوسکا تو دنیا میں دریاؤں اور سمندر میں پانی بھی کم ہوجائے گا اور آبی حیات بھی ختم ہوجائیں گی۔ تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق دریاؤں، نہروں اور سمندر میں سالانہ کچرے میں پھینکی جانی والی اشیا میں 50 فی صد اشیا پلاسٹک کی بنی ہوئی ہوتی ہیں اور ان میں بھی 60 فی صد اکثریت پلاسٹک بیگز ہوتے ہیں ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر ایک منٹ میں پلاسٹک کی10 لاکھ استعمال شدہ بوتلیں سمندر، دریاؤں اور نہروں میں پھینکی جاتی ہیں اور زمین پر پھینکی جانے والی پلاسٹک کی اشیا اس کے علاوہ ہیں یہ صور تحال سمندر، دریاؤں میں آلودگی کے علاوہ ہوا، پانی، ماحولیاتی نظام کو تیزی سے تباہ کررہی ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو پابند بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ ٹوتھ پیسٹ، بلب کے ڈبے، برش، بوتلیں اور دیگر پروڈکٹس کے خالی ڈبے، بوتلیں اور دیگر ڈس پوز ایبل اشیا خود اٹھانے کا بندوبست کریں تاکہ دنیا بھر میں کچرے کے باعث پیدا ہونے والے مسائل ختم ہوسکیں۔