سبیکا شیخ کی نماز جنازہ کل کراچی میں ادا کی جائے گی

351

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی 17 سالہ پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کا جسد خاکی 23 مئی کو علی الصبح کراچی پہنچے گا۔

اس ضمن میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے سبیکا کے عزیز جلیل شیخ نے بتایا کہ سبیکا کا جسد خاکی کل صبح 4 بجے کراچی پہنچے گا، جس کے بعد ان کی نمازِ جنازہ بدھ کی صبح 9 بجے گلشن اقبال میں قائم حکیم سعید گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ نمازِ جنازہ میں شرکت کے خواہش مند تھے اسی لیے حکیم سعید گراؤنڈ میں نمازِ جنازہ کا فیصلہ کیا گیا۔

سبیکا شیخ کی نمازِ جنازہ کے حوالے سے مزید آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سبیکا کی تدفین عظیم پورہ قبرستان شاہ فیصل کالونی میں کی جائے گی۔

جلیل شیخ نے کہا کہ امریکا سے پاکستان میت بھیجنے اور وصول کرنے کی کارروائی میں تمام حکام مدد فراہم کررہے ہیں اور ہیوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ کی قونصل جنرل عائشہ فاروقی بھی اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نماز جنازہ کے حوالے سے کراچی میں بھی انتظامیہ مکمل تعاون کر رہی ہے، جس میں عوام کی بڑی تعداد کے ساتھ سرکاری حکام اور سیاسی شخصیات کی شرکت بھی متوقع ہے جبکہ دوست احباب اور عزیز واقارب کی آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔

سبیکا کے عزیز نے اس موقع پر میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جو پہلے دن سے ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعان کررہا ہے۔

سبیکا کے گھر تعزیت کرنے کے لیے آنے والے افراد کا سلسلہ جاری ہے جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، گورنر سندھ محمد زبیر،جماعت اسلامی کراچی امیر حا فظ نعیم الرحمن اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر شامل تھے۔

اس کے علاوہ گزشتہ روز امریکی سفیر بھی اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے اور افسوس کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ہیوسٹن میں سبیکا کی پہلی نماز جنازہ ادا کی جاچکی ہے جس میں امریکا میں مقیم پاکستانی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر ان کی میزبان فیملی بھی موجود تھی جنہوں نے اس المناک سانحے میں سبیکا کی ہلاکت پر انتہائی غم کی حالت میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج کے تحت ہیوسٹن سانٹافے اسکول میں زیر تعلیم 17 سالہ پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ گزشتہ دنوں اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے 10 افراد میں شامل تھیں۔

سبیکا کے والد عبدالعزیز شیخ کا کہنا تھا کہ سبیکا 3 بہنوں میں سب سے بڑی لیکن بھائی سے چھوٹی تھیں اور 9 جون کو واپس گھر آرہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا ’میں انھیں فون کرتا رہتا تھا اور وٹس ایپ پر پیغام بھیجتا تھا اور میری بیٹی نے اس سے پہلے کبھی بھی جواب دینے میں دیر نہیں لگائی تھی، ہم ابھی تک سکتے کے عالم میں ہیں‘۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سبیکا شیخ نے کراچی پبلک اسکول سے میٹرک مکمل کیا تھا اور وہ اسکول میں دیگر طالب علموں کے لیے ’مثالی’ تھیں۔