میری بیٹی نے امریکا کے گن فری ناقص قانون کو عیاں کردیا‘ والدسبیکا

261

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) امریکا کے شہر ہوسٹن میں مقامی امریکی شخص کی فائرنگ سے شہید ہونے والی کراچی کی بیٹی سبیکا شیخ کے والد عزیز شیخ نے کہا ہے کہ میری بیٹی نے اپنی جان قربان کرکے امریکا میں عام لوگوں کے عدم تحفظ کو آشکار کردیا ہے۔میری ٹرمپ انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اسلحہ کی آزادانہ نقل و حمل اور بچوں کو اسلحہ سے دور رکھنے کے لیے قانون بنائے اور اس کا نام ” سبیکا لا ” رکھا جائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ایسا ملک ہے جہاں 16 ، 17 سال کا لڑکا سگریٹ نہیں پی سکتا اور نہ ہی خرید سکتا ہے، مگر گن خرید بھی سکتا ہے اور اسے استعمال بھی کرسکتا ہے۔ اسی طرح بغیر لائسنس کے گاڑی نہیں چلاسکتا مگر بغیر لائسنس گن خرید سکتا ہے۔ بیٹی کے دن دہاڑے دیگر9 افراد کے ساتھ قتل پر غم سے نڈھال عزیز شیخ نے بتایا کہ میری بیٹی بہت ذہین اور خوش اخلاق تھی وہ انسانوں میں محبت کو فروغ دے رہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ امریکا میں مقیم پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے ان سے کہا کہ ” آپ کی بیٹی نے امریکی اسکول میں محبتیں بانٹ کر امریکا اور پاکستان کو قریب کیا ہے جبکہ اپنی جان قربان کرکے امریکا میں گن کے ناقص قانون کو دنیا کے سامنے عیاں کیا ہے، یہ کام کوئی ایمبسیڈر کو کرنے کے لیے برسوں لگتے ہیں۔ عزیز شیخ نے کہا کہ ” بیٹی کے اچانک چلے جانے کا غم بہت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المکرم مسجد سے متصل حکیم سعید گراونڈ میں اس کی نماز ادا کرکے اسے عظیم پورہ قبرستان شاہ فیصل کالونی میں تدفین کردی جائے گی۔ عزیز شیخ نے کسی سڑک یا عمارت کو سبیکا کے نام سے منسوب کرنے کی تجویز پر کہا کہ ایسا ہوجائے تو بہت بہتر ہوگا تاکہ میری بیٹی کا نام زندہ رہے۔ علاوہ ازیں بلدیہ شرقی کے چیئرمین معید انور نے جسارت کو بتایا کہ جلد ہی سندھ باد سے عزیز بھٹی کی طرف جانے والی سڑک کو شہید سبیکا شیخ کے نام سے موسوم کرنے کے لیے کونسل کی کارروائی مکمل کرلی جائے گی۔علاوہ ازیں مستقبل قریب میں کوئی نئی عمارت یا پارک کا نام بھی سبیکا کے نام سے منسوب کردیا جائے گا۔