ادھورا احتساب خرابیوں کا باعث بنتاہے ،احتساب کا عمل پورا کیا جائے، سینیٹر مشتاق خان

126

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی و صدر ملی یکجہتی کونسل خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کااب تک نگران وزیراعظم پر اتفاق نہ ہونا افسوسناک ہے۔ جب سیاستدان کسی معاملے پر متفق نہیں ہوتے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں۔ نگران وزیراعظم پر اب تک اتفاق ہو جانا چاہیے تھا اور اس عہدے کے لیے ایسے فرد پر اتفاق ضروری ہے جو غیر جانبدار اور بااعتماد ہو اور شفاف و غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بناسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خاتمے میں چند ہی دن رہ گئے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام کا اعلان جلد کیا جائے، اگر اپوزیشن اور حکومت کسی نام پر متفق نہیں ہورہیں تو الیکشن کمیشن کو آگے آکر نگران وزیراعظم کا اعلان کرنا چاہیے۔ حکومت اور اپوزیشن کی ذمے داری ہے کہ وہ مزید تاخیر کیے بنا عبوری دور کے وزیر اعظم کے لیے کسی نام پر متفق ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ادھورا احتساب مزید خرابیوں کا باعث بنتاہے، اس لیے احتساب کا عمل جلد مکمل ہونا چاہیے۔ رمضان المبارک ذاتی احتساب کا بھی مہینہ ہے، اس لیے سب کو اپنے گناہوں کی بخشش کے ساتھ ساتھ ملک کو کرپٹ قیادت سے نجات دلانے کا بھی عہد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہر کوئی دوسرے کا احتساب چاہتا ہے، اب تیرا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد کا رویہ چھوڑنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ شفاف انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کو بھی اپنے اندر شفافیت لانے کی ضرورت ہے۔ اگر سیاسی پارٹیاں کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کو امیدوار نہ بنائیں تو کرپشن اور دھونس دھاندلی ہمیشہ کے لیے ختم کی جاسکتی ہے۔