سندھ اسمبلی ،ہندو میرج ایکٹ 2018منظور،بیوہ خاتون کو شادی کا حق مل گیا

202

کراچی(مانیٹرنگ ڈ یسک)ہندو میرج ایکٹ 2018ء منظور کر لیا گیا،جس سے ہندو بیوہ خاتون کو دوسری شادی کا حق مل گیا ہے ۔سندھ اسمبلی نے ہندو میرج ایکٹ 2018 ء منظور کرلیا جس کے تحت اب ہندو بیوہ خاتون کو شوہر کی وفات کے 6 ماہ کے بعد دوسری شادی کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ہندو میرج ترمیمی ایکٹ 2018 ء موجودہ سندھ اسمبلی سے پاس ہونے والا آخری بل ہے۔بل کے متن کے مطابق ہندو مذہب کی بیوہ خواتین کو پہلے اپنے شوہر کی وفات کے بعد دوسری شادی کرنے کا حق نہ تھالیکن ہندو میرج ایکٹ 2018ء کے تحت اب بیوہ عورت کو دوسری شادی کا اختیار دیا گیا ہے۔ہندو برادری کی عورت اس بل کے تحت اگر اپنے شوہر سے خوش نہیں یا اگر وہ اس کی ضروریات پوری نہیں کرسکتا تو خاتون اپنی مرضی سے اپنے شوہر سے علیحدگی بھی لے سکتی ہے۔اس کے علاوہ عورت اور مرد اگر چاہیں تو رضا مندی سے بھی علیحدہ ہوسکتے ہیں۔ہندو میرج ایکٹ میں شوہر اور بیوی برابری کی بنیاد پر علیحدگی لے سکتے ہیں جب کہ اگر ہندو مرد اپنی پہلی بیوی کو بتائے بغیر دوسری شادی کرے گا تو اسے 6 ماہ کی سزا اور 5 ہزار جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔مرد اور عورت اگر ایک دوسرے سے خوش نہیں اورساتھ نہیں رہنا چاہتے تو علیحدگی کی صورت میں کہ ہندو مرد کو اپنے بچوں کا نان نفقہ ادا کرنا ہوگا۔بل کے تحت شادی کرنے والے لڑکے اور لڑکی کی کم ازکم عمر 18برس ہونی چاہیے۔اس بل کا اطلاق منظوری کے بعد ہفتے سے پورے صوبے میں نافذ کردیا گیا ہے۔