بلوچستان :گزشتہ سال 545 افراد کوماورائے عدالت قتل کیا گیا،ہیومن رائٹس کمیشن

141

کوئٹہ (آن لائن )ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سال 2017ء کی جائزہ رپورٹ پیش کر دی سال 2017ء میں ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال مایوس کن رہی ،رپورٹ ایچ آر سی پی کے ترجمان آئی اے رحمن نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس بریفنگ کے دوران پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال بلوچستان کے مختلف علاقوں سے 90تشدزدہ لاشیں برآمد ہوئی جبکہ بلوچستان میں 545افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سال 2017 ء میں ملک میں انسانی
حقوق کی صورتحال مایوس کن رہی۔ملک بھر میں سال 2017ء میں بھی مذہبی انتہا پسندی جاری رہی، ایچ آر سی پی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں خواتین کے خلاف جرائم کے350کیسز رجسٹر ہوئے ۔انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2017ء کے نفاذ کے لیے کوئی خاطر خواہ کوشش نہیں کی گئی ،سالانہ رپورٹ میں بلوچستان کے کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی دوران کام ہلاکتوں اور چوٹوں کا ذکر اور صوبائی حکومت کی جانب سے صحت اور تحفظ کے لیے ناکافی اقدامات کا تذکرہ بھی شامل ہے ،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں2016ء کے آخر اور 2017ء کے شروع میں آگ لگنے کے کم از کم2 واقعات بھی پیش آئے جس کے باعث درجنوں مزدور ہلاک اور زخمی ہو گئے۔اس موقع پر ظاہر ایڈووکیٹ،ظہور شاہوانی،مونا بیگ اور دیگر بھی موجود تھے۔