واٹر بورڈ نے نارتھ ناظم آباد میں متنازع واٹر اسکیم پر کام روک دیا

288

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے نارتھ ناظم آباد کے ڈی اے چورنگی سے پہاڑ گنج کی طرف ڈالی جانے والی پائپ لائن کی وجہ سے شہریوں کی شکایت کا نوٹس لیکر کام فوری بند کرادیا ہے۔ یاد رہے کہ سابق حکومت سندھ کی ہدایت پر پیپلز پارٹی کے کونسلر دل بدین کی علاقے پہاڑ گنج سے کٹی پہاڑی تک 315 ایم ایم قطر کی پائپ لائن ڈالی جارہی تھی جارہی تھی۔ اس سے قبل عبداللہ کالج تا پہاڑ گنج پمپنگ اسٹیشن تک پرانی کم قطر کی لائن کی جگہ 400 ایم ایم قطر کی پائپ لائن کو تبدیل کیا گیا۔ نارتھ ناظم ریذیڈنٹ کمیٹی نے تمام پانی پہاڑ گنج سے متصل کٹی پہاڑی کے علاقے کی طرف لے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال سے نارتھ ناظم آباد کے اے بی ، سی اور کیو بلاک میں پانی کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ اس ضمن واٹر بورڈ کے ایم ڈی خالد محمود شیخ نے جسارت کو بتایا کہ لوگوں کی شکایات کا نوٹس لیا گیا ہے اور اس اسکیم کے کچھ حصوں پر کام روک دیا گیا ہے جس کی وجہ فنڈز کی کمی کے ساتھ پانی کی بھی کمی ہے۔ جب کے فور کے تحت نیا پانی اور فنڈز ملیں گے تو واٹر بورڈ کی کوشش ہوگی کہ شہر کے تمام علاقوں کو منصفانہ طور پر فراہم کیا جائے۔ خالد محمود کا کہنا ہے کہ جاری اسکیموں کا بھی ازسرے نو جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ کسی علاقے میں پانی کی قلت پیدا نہ ہو۔ ایم ڈی نے کہا ہے کہ ان دنوں شہر کو دریائے سندھ سے 450 اور حب ڈیم سے 20 ایم جی ڈی پانی مل رہا ہے جس کی تقسیم کا نظام بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اس سلسلے میں مختلف لائن میں بن جانے والی جڑوں کو بھی نکالا جارہا ہے۔ جبکہ مختلف پائپ لائنوں کے رساؤ کی اطلاعات پر انہیں فوری بند کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہیں۔خالد شیخ کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ٹینکر سروس پر ادارے کی آمدنی بڑھانے کے لیے توجہ دی جا رہی ہے حقیقت یہ ہے کہ اس سروس کو پانی سے محروم لوگوں تک باآسانی پہنچانے کے لیے بہتر بنایا جارہا ہے۔ہیلپ لائن کے نمبرز ریسیو نہ کرنے کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے۔ضرورت محسوس کی گئی تو متعلقہ عملے اور انجینئرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ خالد شیخ نے کہا کہ شدید گرمی اور رمضان المبارک کے مہینے میں پانی کی قلت کا انہیں احساس ہے اس لیے رات گئے تک وہ خود ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خاں کے ساتھ مختلف پمپنگ اسٹیشنوں کا دورہ کرکے پانی کی فراہمی کے نظام کو چیک کرتے ہیں۔