عدالت کا مستونگ ،جھیل مگسی ،کچھی اور تربت کی حلقہ بندیاں تبدیلی کا حکم

179

کوئٹہ(نمائندہ جسارت) بلوچستان ہائیکورٹ نے مستونگ،جھل مگسی اور کچھی کی صوبائی اسمبلی کی موجودہ حلقہ بندیوں میں الیکشن کمیشن کو تبدیلی کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تحصیل دشت کو کچھی کے حلقے سے نکال کر مستونگ جبکہ سنی اور کھٹان کی تحصیلوں کو جھل مگسی سے نکال کر کچھی کی صوبائی اسمبلی کے حلقے میں شامل کیا جائے۔بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے یہ فیصلہ حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت کے بعد دیا۔عدالت نے قلعہ عبداللہ کے تینوں صوبائی حلقوں پی بی 21،پی بی 22اور پی بی 23 سے متعلق مجید خان اچکزئی اور دیگر درخواستوں گزاروں کی آئینی درخواستیں اور اعتراضات خارج کردیں۔ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو تحصیل دشت کو پی بی 17کچھی سے نکال کر پی بی 35مستونگ میں شامل کرنے اور سب تحصیل سنی اور سب تحصیل کھٹان کو پی بی 16جھل مگسی سے نکالنے کر پی بی 17کچھی کرنے کا حکم دیا۔ ایک اور درخواست پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے یونین کونسل کلاتک تربت کو پی بی 48کیچ سے نکال کر پی بی 46کیچ میں شامل کرنے کا حکم دیا۔جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل بنچ نے بنچ نے این اے 258 لورالائی، موسیٰ خیل، زیارت اور ہرنائی، این اے 259 ڈیرہ بگٹی، کوہلو، بارکھان، سبی ،لہڑی،این اے 260 نصیرآباد، این اے261جعفرآبادکم صحبت پور،این اے 264 قلعہ عبداللہ اور این اے 265کوئٹہ نواں کلی کچلاک سے متعلق عتراضات پر مشتمل متعدد آئینی درخواستیں خارج کردیں۔یاد رہے کہ ایک روز قبل بھی بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ کی صوبائی اسمبلی کی 8 نشستوں کی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دیا تھا۔