حقیقی جمہوریت کیلیے عوام کے اصل نمائندوں کو آگے لانا ہوگا، میاں مقصود

191

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کی جانب سے بدترین لوڈشیدنگ کا نوٹس لینا حوصلہ افزا ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا یہ کہنا کہ ہم بجلی کو پورا کرکے گئے تھے، لوڈشیڈنگ کی ذمے دار اب نگران حکومت ہے، یہ قوم کے ساتھ سنگین مذاق اور گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔ پوری قوم کو معلوم ہے کہ جو حکمران 2013ء میں 6 ماہ کی لوڈشیدنگ کے خاتمے کے دعویدار تھے، وہ 2018ء تک توانائی بحران پر قابو نہ پاسکے اور قوم کوجھوٹے دعووں سے بہلاتے رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی سحر و افطار اور نماز تراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، جس سے روزہ داروں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہوتا تو آج ملک سے نہ صرف لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا ہوتا بلکہ بجلی کے بدترین بحران کا ہمیں سامنا نہ کرنا پڑتا مگر بدقسمتی سے ماضی کے حکمرانوں نے عوام کو طفل تسلیوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگی عملاً اجیرن ہوگئی ہے۔ 2018ء کے انتخابات سیکولر اور فرسودہ نظام کے پیروکاروں کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوں گے۔ عوام دو پارٹی سسٹم سے تنگ آچکے ہیں۔ عمران خان نے بھی تبدیلی کے نام پر قوم کو مایوس کیا ہے۔ ان کے اردگرد بھی نااہل کرپٹ اور قبضہ مافیا اکھٹے ہوچکے ہیں۔ ملک میں حقیقی جمہوریت کے لیے عوام کے اصل نمائندوں کو آگے لانا ہوگا۔ عوام 70 برسوں سے کرپٹ اور مفاد پرست ٹولے کے رحم وکرم پر ہیں۔ ماضی کے حکمرانوں نے ملک وقوم کو ترقی اور روشن مستقبل کے خواب تو دکھائے مگر اپنی کارکردگی سے شدید مایوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مسائل کے انبار لگے ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت جیسے سنگین مسائل جوں کے توں ہیں۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے صنعت تباہ وبرباد ہوچکی ہے۔ مزدوروں کے گھروں میں بے روزگاری کے باعث نوبت فاقہ کشی اور خود کشی تک پہنچ چکی ہے۔ کوئی بھی غریب عوام کا پرسان حال نہیں ہے۔