رسول بخش پلیجو بھی رخصت ہوئے

311

سندھ کے معروف سیاست دان، ماہر قانون اور ادیب رسول بخش پلیجو گزشتہ جمعرات کو 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ کراچی کے نجی اسپتال میں داخل تھے۔ ان کے انتقال پر سندھ کی سیاست کا ایک اہم باب بند ہوگیا۔ مرحوم ساری زندگی مزاحمتی سیاست کرتے رہے اور مظلوم طبقے کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہے۔ وہ عوامی تحریک کے سربراہ تھے اور جب ان کے اپنے بیٹے سے ایاز لطیف سے اختلافات ہوئے تو دونوں کے راستے جدا ہوگئے۔ ایاز لطیف پلیجو نے قومی عوامی تحریک بنالی۔ رسول بخش پلیجو نے ہر آمر کو للکارا اور اس کی پاداش میں کئی برس جیل میں گزارے۔ وہ کسی نظریات کے پرچارک رہے تاہم انتخابی سیاست میں وہ کوئی کامیابی حاصل نہ کرسکے۔ انہوں نے متعدد کتابیں بھی تصنیف کیں اور ایک حلقے میں انہیں دانشور سمجھاجاتا تھا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انہیں ضمیر کا قیدی قرار دیا۔ وہ ایک بے باک اور بہادر شخص تھے ۔ اپنے نظریات اور خیالات سے وہ بہت کم لوگوں کو متاثر کرسکے۔ بہر حال اب وہ راہی ملک عدم ہوئے۔ اﷲ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔