کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے بجلی کے بحران پرقابو پایا جاسکتا ہے

92

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈکے ڈویژنل صدر علی احمدگورایہ نے کہا ہے کہعدالت عظمیٰ کی جانب سے کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے حوالے سے ریمارکس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ فی الفور ملک میں بڑے آبی ذخائر بشمول کالا باغ ڈیم کی تعمیر، صوبوں میں اتفاق رائے پیداکرنے کے لیے اقدامات شروع کیے جائیں تاکہ ملک میں بجلی اور آب پاشی کے لیے پانی میں کمی کے بحران پر قابو پایا جاسکے۔ کالا باغ ڈیم اور دیگر ڈیموں کی تعمیر پاکستان کی ترقی اور بقا کے لیے ناگزیر ہے۔ ہمسایہ ملک بھارت ہمارے دریاؤں پر تیزی سے ڈیم تعمیر کررہا ہے جبکہ ہمارے ہاں کالا باغ ڈیم جیسے قومی منصوبے کو سیاست کی نذر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت بھارت آبی جارحیت میں اضافہ کررہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کالا باغ ڈیم کے حوالے سے ملک میں موجود خدشات کودور کرتے ہوئے قومی اہمیت کے حامل تمام منصوبوں کی جلد تکمیل کویقینی بنائے۔انہوں نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے بجلی کے بحران پرقابوپانے کے ساتھ ساتھ 60 لاکھ ایکڑ زمین کو قابل کاشت بنایا جاسکتا ہے، اس سے خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ پانی کی کمی سے ملکی زراعت شدید مشکلات میں ہے۔ کاشتکاروں کو بروقت اپنی فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے پانی دستیاب نہیں ہوتا۔ علی احمدگورایہ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک اپنے آبی وسائل کی حفاظت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو اختیار کر رہے ہیں اور پانی کو زیادہ سے زیادہ دنوں تک ذخیرہ کر رہے ہیں مگر ہمارے ہاں ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کے ذریعے وقت گزاری ہورہی ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔