آبی منصوبے ملک کی بقا اور سلامتی کے ضامن ہیں، میاں مقصود

113

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی میاں مقصود احمدنے چیف جسٹس کے ریمارکس کہ ’’سپریم کورٹ وفاق کی علامت ہے، چاہتے ہیں پانی بحران پر قابو پایا جائے‘‘ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ آبی منصوبے ملک کی بقا اور سلامتی و خوشحالی کے ضامن ہیں، یہ خواہ کسی بھی نام سے بنیں تعمیر ہونے چاہییں۔ آنے والے دنوں میں پانی بحران سنگین سے سنگین تر ہوتا نظر آرہا ہے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ملک بنجر اور عوام پانی کی بوند بوند کو ترس جائیں گے۔ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر ازحد ضروری ہے۔ ماضی میں کالا باغ ڈیم بنانے کے بجائے حکومتوں نے محض اپنی سیاست چمکائی۔ کالا باغ ڈیم کا نام پاکستان ڈیم رکھ لیا جائے یا کوئی اور اس معاملے کو اب حل ہونا چاہیے۔ ملک میں چھوٹے بڑے نئے ڈیم بنانے میں سنجیدگی دکھائی جائے تاکہ مستقبل میں پانی کے بحران سے صحیح طریقے سے نمٹا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت کالا باغ ڈیم جیسے قومی مفاد کے منصوبے کو سیاسی بنا دیا گیا۔ ہر سال اربوں روپے کا پانی محض اس لیے سمندر برد ہوجاتا ہے کہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ذخائر انتہائی کم ہیں اور جو موجود ہیں ان کی استطاعت چند دنوں سے زیادہ کی نہیں۔ کالا باغ ڈیم سمیت تمام چھوٹے بڑے منصوبے مکمل ہونے چاہییں، ان سے جہاں ایک طرف ملک وقوم کو سستی بجلی میسر آئے گی، لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو قابل کاشت بنایا جاسکے گا، وہاں دوسری طرف لاکھوں روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں جنگیں پانی پر ہوا کریں گی۔ اس سے پانی کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔ پاکستان مسائل کی دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے۔ لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتیں بند اور مزدور فاقہ کشی، خودکشی پر مجبور ہیں۔ اگر ملک میں بروقت ڈیمز تعمیر کر لیے جاتے تو آج ملک میں لوڈشیڈنگ کا عذاب نہ ہوتا۔ حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور بے حسی سے صورتحال گمبھیر ہوتی چلی جارہی ہے۔ بھارت متواتر پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاؤں پر آبی جارحیت کرکے ڈیم تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔ وہ پاکستان کو آبی جارحیت کے ذریعے نقصان پہنچانے کے منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کررہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستان کے ان مذموم عزائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔