سوشل میڈیا کا منفی کردار

662

سوشل میڈیا وہ قوت ہے جو دریا کے دھارے اور اس کا رُخ موڑ سکتی ہے، جو صلاحیت سوشل میڈیا کے پاس ہے اس کو ہمیں سمجھنا چاہیے اور اس کو استعمال کرنا چاہیے، سوشل میڈیا نے یہ بات ثابت کی ہے کہ اس کے ذریعے سے اداروں کو متاثر کیا جاسکتا ہے، سوشل میڈیا ایک انٹرایکٹو میڈیم ہے جو ایک دوسرے پر اثر انداز ہوسکتا ہے مگر اس کے مثبت استعمال سے زیادہ منفی استعمال زیادہ ہوگئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جھوٹ، مکر و فریب، دھوکا دہی کا بازار گرم ہے۔ سوشل میڈیا نے نوجوانوں کے اخلاق کو بُری طرح بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کی صلاحیتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ یہ بہت بڑا لمحہ فکریہ ہے۔ ہر مسلمان کو باکردار ہونا چاہیے، بداخلاقی دین اسلام نہیں سکھاتا، دین اسلام کا بنیادی مقصد بااخلاقی باکردار معاشرہ بنانا ہے، والدین کا یہ فرض بنتا ہے کہ بچوں کی کڑی نگرانی رکھیں تا کہ وہ سوشل میڈیا کا منفی استعمال نہ کرپائیں۔ علما، اساتذہ، آئمہ، دانشور حضرات کو چاہیے کہ معاشرے کی تربیت میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ معاشرے میں ایسی فضا قائم کریں جس سے معاشرے میں بداخلاقی، نفرت، تعصب پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔
ثمینہ اقبال