جناب چیئرمین پیمرا

92

بحیثیت ایک مسلمان خاتون میں آپ کی توجہ ایک بہت اہم قومی مسئلے کی طرف مبذول کروانا چاہتی ہوں، جس کی وجہ سے ایک حساس مسلمان بہت تکلیف محسوس کرتا ہے، ہمارے ملک میں روز بروز بڑھتی فحاشی اور بے حیائی ہماری نوجوان نسل کے رگ و جان میں زہر بن کر سراہیت کرتی جارہی ہے جس کا ہمیں لاشعوری طور پر احساس بھی نہیں ہوتا ہے۔ مختلف طاقتور ذرائع ہیں جو اس میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں اس کے پیچھے چاہے اندرون یا بیرونی طاقتیں کار فرما ہوں، اس میں ایک بہت بڑا اور طاقتور رول میڈیا کا بھی ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے نازک اور حساس معاملات پر کھلے عام بات کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا، میڈیا نے اس کو عام کرکے غیر معمولی بنادیا ہے جس کی وجہ (زینب) جیسے معاملات ہمارے معاشرے میں عام ہوتے جارہے ہیں، فیملی کا ایک ساتھ بیٹھ کر ٹی وی دیکھنا مشکل ہوگیا ہے اس کے علاوہ چند سالوں سے مختلف غیر مسلموں کے تہواروں کو ہم بہت شان سے منارہے ہیں۔ ویلنٹائن ڈے کے نام پر معاشرے میں بیہودگی پھیلارہے ہیں اور اللہ نے آپ کو اس عہدہ پر فائز کرکے ایک بہت بڑی ذمے داری آپ پر ڈالی ہے جس کا آپ کو اللہ کے ہاں جواب دہ ہونا ہے۔ آپ کی ذمے داری بنتی ہے کہ آپ بااثر افراد کے پریشر میں آکر یا چند سکوں کے عوض اپنے عہدے سے خیانت کریں یا اس قوم کی بہتری میں موثر کردار ادا کریں، کیوں کہ قرآن پاک میں سورۃ النور کی آیت نمبر 19 میں اللہ نے واضح فرمایا ہے۔’’جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان لانے والوں کے گروہ میں فحش پھیلے وہ دنیا اور آخرت میں درد ناک سزا کے مستحق ہیں۔ اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے‘‘۔
نائیلہ