سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی کیلیے من پسند شخص کی تلاش ، 5 روز گزر گئے کسی کا تقرر نہ ہو سکا

271

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) کے نئے ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا فیصلہ پانچ دن گزر جانے کے باوجود نہ ہوسکا۔ یاد رہے کہ سابق ڈی جی آغا مقصود عباس 5 جون کو اپنی مدت ملازمت پوری کرکے ریٹائرہوچکے ہیں۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد گریڈ 20 کی اسامی پر حکومت سندھ کو کسی دوسرے افسر کا بحیثیت ڈی جی تقرر کرنا چاہیے لیکن تاحال کسی انجینئر یا افسران کا تقرر نہیں کیا جا سکا۔ جس کی وجہ سے گزشتہ 5 روز سے صوبے کی بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی بغیر کسی سربراہ کے چل رہی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت اس اسامی پر کسی سی ایس پی یا ایکس پی سی ایس افسر کو تعینات کرنا چاہتی ہے جبکہ ایس بی سی اے کے قوانین کے تحت ادارے کے کسی سینئر افسر کو ڈی جی لگایا جاسکتا ہے۔ ایس بی سی اے سے ڈی جی کے لیے احسن ظفر ، منور علی ، آشکار داور کے نام لیے جارہے ہیں لیکن حکومت کی
مشکل یہ ہے کہ یہ تینوں انجینئرز سمیت ایس بی سی اے کا کوئی افسر گریڈ 20 میں نہیں ہے تاہم ایس بی سی میں ضم شدہ ماسٹر پلان کے ڈائریکٹر افتخار قائم خانی گریڈ 21 کے افسر ہیں جبکہ ڈی جی کی پوسٹ گریڈ 20 کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں سینئر افسران کی گریڈ 20 میں ترقیوں کا فیصلہ بھی کیا جا چکا ہے لیکن ڈی پی سی کے منٹس کی منظوری نہیں دی گئی جس کی وجہ بھی یہی تھی کہ ڈی جی کی اسامی پر من پسند افسر کا تقرر کیا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس بی سی اے کی گریڈ 20 کی اسامی سلیکشن گریڈ پوسٹ ہے اس پر 3 سینئر افسران میں سے بہترین شہرت کے افسر کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا ہے۔ لیکن ڈی پی سی نے گریڈ20 کے تقرر کے لیے طریقہ کار نہیں اپنایا جس کی وجہ سے اب کوئی گریڈ20 کا افسر موجود ہی نہیں ہے۔ جبکہ ایسی صورت میں حکومت سندھ اپنی صوابدید پر کسی بھی گریڈ 20 کے افسر کا تقرر کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے ڈی جی کی اسامی پر کوئی ایماندار افسر موجودہ حالات میں تعینات نہیں ہونا چاہتا کیونکہ اس اسامی پر تعینات کیے جانے والے افسر کو ماہانہ 3 سے 5 کروڑ روپے ” اوپر ” والوں کو پہنچانے ہوتے ہیں۔ تاہم ایس بی سی اے میں موجود ایماندار اور نیک شہرت کے افسر ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں ان کے حق کے مطابق گریڈ 20 دے کر ڈی جی بنادیا گیا تو 3 ماہ کے اندر ایس بی سی اے سے کرپشن ختم کرکے اسے بہترین ادارہ بنا دیں گے۔ لیکن شرط صرف یہ ہوگی کہ انہیں آزادانہ کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے اور ناجائز مطالبات کسی جانب سے بھی نہ کیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ من پسند افسر کی تعیناتی کے لیے سندھ گورنمنٹ کے افسران کا انٹرویو کیا جا رہا ہے اب تک منظور کھیڑو کے نام کو اس پوسٹ کے لیے اہل افسر قرار دیا جا رہا ہے لیکن تاحال کسی بھی افسر کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا۔ خیال ہے کہ آئندہ دو روز میں ڈی جی ایس بی سی کا تقرر کردیا جائے گا۔