کراچی میں سب سے زیادہ نظر انداز ہونے والی بنیادی ضرورت جو بدقسمتی سے حکمرانوں کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ وہ ہے پبلک ٹوائلٹس۔
پبلک ٹوائلٹس کی بنیادی ضرورت کراچی میں سب سے زیادہ نظر انداز ہوتی آئی ہے۔ شہر کے اہم ترین مسئلوں میں ایک بڑا مسئلہ متعدد مقامات پر پبلک ٹوائلیٹس کی کمی ہے۔
2کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں محض 124 پبلک ٹوائلیٹس موجود ہیں جس میں سے آدھے تو کیا آدھے کے آدھے بھی فعال نہیں ہیں۔ بیشتر کی حالت بالکل مناسب نہیں ہے۔ ان کے دروازے ٹوٹیاں سب ٹوٹے ہوئے ہیں۔
سال 2012 میں 2300 پبلک ٹوائلیٹس بننے تھے۔ مگر آج 2018 ہے۔ کراچی کے 970 بس اسٹاپس، 86 میں سے 78 پارکس، 182 قبرستان، 33 میں سے 25 سے زائد مارکیٹس پبلک ٹوائلیٹس سے محروم ہیں۔
پبلک ٹوائلیٹس کے حوالے سے ذمہ داری تو بلدیہ عظمیٰ کی ہے مگر شہر کے مئیر وسیم اختر نے بڑے آرام سے خود کو اس ذمہ داری سے علیحدہ کر لیا ہے۔
اہم با ت یہ ہے کہ شہر بھر میں معذوروں اور خواتین کے لیے ایک بھی پبلک واشروم موجود نہیں۔
کراچی کی حالت اور عوام کی امیدوں پر سیاست تو ہر حکمران نے چمکائی ہے مگر اتنی اہم ترین بنیادی ضرورت پر کوئی دھیان نہیں دیتا۔