بچوں کی نفسیات کو بھی سمجھیں

204

کہا جاتا ہے کہ آجکل کا دور مقابلے کا دور ہے ۔ خصوصاََ بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے اور یہ مقابلہ معاشرہ تو کرتا ہی ہے ،لیکن سب سے زیادہ اس بیماری کا شکار والدین ہیں ،پھر چاہے بات ہو کلاس میں سب سے زیادہ نمبرز لینے کی ، کھیل میں اچھا پرفارم کرنے کی یا پھر اعتماد کے حوالے سے ہر ہر میدان میں والدین اپنے بچوں کا مقابلہ دوسرے بچوں سے کرتے ہیں کہ کہیں ان کا بچہ پیچھے تو نہیں رہ گیا ۔ بس اسی مقابلے کی وجہ سے وہ بچوں کی بات سننے کی بجائے ان کو اپنی بات سناتے ہیں اور بعض اوقات والدین سختی بھی کرجاتے ہیں ، جس کی وجہ سے بچے ذہنی طور پر خوفزدہ ہوجاتے ہیں اور مقابلہ کرنے کی بجائے بہت پیچھے رہ جاتے ہیں ۔ ایسی صورتحال سے کس طرح نکلا جائے ، آیئے آپ کو کچھ طریقے بتاتے ہیں :
بچوں کی بات سنیں : بطور والدین آپ کے لیے سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کی بات سنیں ، انہیں اظہار کا موقع دیں ،یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں ،ان کے خیالات ،جذبات ، عمل پر پرکھیں اور جہاں وہ اچھا کریں ، ان کی تعریف کی جائے اور جہاں وہ غلطی کریں ، تو غلطی کی نشاندہی کریں تاکہ وہ اپنے کام کو مزید بہتر کرسکیں ، ایسا کرنے سے بچے ذہنی طور پر کمزور ہونے کی بجائے مضبوط ہوں گے ۔
جذبا ت قابو کرنے کے لیے محنت کریں : اکثرو بیشتر تحقیق کے ذریعے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ مستقبل میں بچوں کی کامیابی اور ان کے مقاصدکے حصول کے لیے ان کے جذبات کو قابو کرنا بہت زیادہ اہم ہے ۔ اس حوالے ابتداء سے ہی کام کرنے ضرورت ہے ، اس لیے کوشش کرنی چاہیے کہ بچوں کی تربیت کریں کہ اچھے برے حالات میں ان کو کس طرح رد عمل دینا چاہیے تاکہ کسی بھی مشکل سے بچا جاسکے ۔
بچے کیا چاہتے ہیں ؟اگر آپ کا بچہ پریشان ہے اور وہ رونا چاہتا ہے ،تو اس کو قطعی طور پر مت کہیں کہ وہ روئے نہیں بلکہ اس کے جذبات کو سمجھنے کی کوشش کریں ،ساتھ ساتھ اپنے بچوں کے ساتھ اس طرح کا رشتہ قائم کریں کہ وہ آپ سے اپنی ذہنی کیفیت پر بات کرسکے ۔ اگر آپ ان پر سختی کریں گے ، تو یہ عین ممکن ہے کہ وہ آپ کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار نہ کریں اور یہ انتہائی خطرناک ہے کیونکہ یا تو وہ آپ سے دور رہنا شروع کردیں گے یا پھر اپنے احساس کو دباتے رہیں گے جس کی وجہ سے اعتماد میں کمی اور دماغی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔
بچوں کے ساتھ وقت گزاریئے :اس بات کو یقینی بنائیں کہ دن میں کچھ نہ کچھ وقت بچوں کے ساتھ گزارا جائے ، بچوں کے ساتھ کچھ ایسے کھیل کھیلیں جن سے نہ صرف وہ لطف اندوز ہوں بلکہ آپ کے ساتھ بھی بڑھتے فاصلے کم ہوسکیں ، انہیں یہ بات باور کروائیں کہ ان کے لیے کیا ٹھیک ہے اور کیا غلط ، ایسا کرنے کی وجہ سے بچوں کو مستقبل میں ٹھیک فیصلے کرنے میں آسانی ہوگی ۔
ذہنی کیفیت کو سمجھیں : بطور والدین آپ یقیناََ یہ جانتے ہوں گے کہ جسمانی طور پر صحت مند رہنے کے لیے آپ کے بچوں کو کن کن چیزوں کی ضرورت ہے ، بالکل اسی طرح آپ کو یہ بات بھی جاننی چاہیے کہ دماغی طور پر بچوں کو مضبوط کرنے کے لیے آپ کو کیا کچھ کرنا چاہیے اور یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب آپ ان کے ساتھ وقت گزاریں اور آپ کو اندازہ ہو کہ آپ کا بچہ کیا سوچتا ہے اور کن کن حوالوں سے وہ کمزور ہے ۔ اس موازنے کے بعد ہی آپ اپنے بچوں کی دماغی صحت کے حوالے سے کچھ کام کرسکتے ہیں ۔
(کڈز سائیکالوجی سے ماخوذ)