جعلی مقابلے کا نشانہ بننے والے مقصود کے اہل خانہ کی پریس کا نفرنس۔

215

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شارع فیصل پر پولیس کی جانب سے جعلی مقابلے کا نشانہ بننے والے مقصود کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ ملزمان کی جانب سے صلح کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ ملزمان بھاگ نہ جائیں ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔چیف جسٹس آپکی بھی بیٹی ہے ۔ہمارے سر پر ہاتھ رکھ کر ہمدردی نہ کریں ہمیں انصاف دیں۔

بدھ کو مقصود قتل کیس میں سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آنے کے بعد اہل خانہ نے سماجی رہنما جبران ناصر کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کی۔اس موقع پر مقتول مقصود کے اہل خانہ نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقصود کے وکیل جبران ناصر نے حکومتی مشینری کو آڑے ہاتھوں لیااور کہا کہ انصاف کے لیے متاثرہ خاندان سے صرف ہمدردیاں جتائی گئیں، عملی اقدام کسی نے نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ29 مارچ کو وزیر داخلہ سندھ کو خط لکھا گیا تھا۔ ملزمان کیلیے کہا گیا تھا کہ ڈیپارٹمنٹل انکوائری ہوگی اور نام ای سی ایل میں ڈالیں جائیں گے مگر اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سہیل انور سیال نے بچی کے سر پر ہاتھ رکھ کر انصاف کا وعدہ کیا تھا ۔ کہا گیا تھا کے تحقیقات کریں گے ۔عامر فاروقی نے فیصل بیس سے سی سی ٹی وی فوٹیج نکالی ۔ ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کہا لیکن نہیں ڈالا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ نقیب،انتظار،مقصود کا انکاونٹر ہوا لیکن کوئی تحقیقات نہیں ہوئی ۔ہم لوگ کسی اور انکاونٹر کا انتظار کررہے ہیں ۔ پولیس سے اصلی دہشتگرد پکڑا نہیں جاتا اور معصوم لوگوں پر الزام لگاتے ہیں ۔چھوٹے چوروں کو دہشتگرد بنادیتے ہیں۔ میڈیا کی وجہ سے ایف آئی آر کٹی ۔عبوری حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس خاندان کو سیکورٹی دیں ۔ مقصود کے خاندان کی کفالت کیلیے کچھ کریں ۔

مستقل حکومت نے کچھ نہیں کیا عبوری حکومت ہی کچھ کرے ۔ اگلی پیشی تک ڈر ہے کہ ملزمان بھاگ نہ جائیں ۔مقصود کے والد شیر محمدنے کہا کہ ملزمان کی جانب سے صلح کے لیے دباو ڈالا جارہا ہے۔ ملزمان بھاگ نہ جائیں انکے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔مقصود کی بہنوں بے نظیر اور طیبہ نے چیف جسٹس اور نگراں وزیر اعلی سے انصاف فراہم کرنے کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے بھائی کیلیے انصاف مانگتی ہوں۔چیف جسٹس آپکی بھی بیٹی ہے ۔ہمارے سر پر ہاتھ رکھ کر ہمدردی نہ کریں ہمیں انصاف دیں۔ واضح رہے کہ مقصود کو مبینہ پولیس مقابلے میں 20جنوری کو شارع فیصل پر قتل کیا گیا تھا۔