کراچی (رپورٹ: محمد انور) عام انتخابات کے قریب آتے ہی ملک دشمن عناصر کی طرف سے دہشت گردی سے متعلق رپورٹس و اطلاعات پر پاک فوج نے سخت سیکورٹی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ باخبر سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ راولپنڈی میں ہونے والی پاک آرمی کی کور کمانڈر کانفرنس میں دی گئی بریفنگ میں آرمی چیف کو بتایا گیاہے کہ ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ ملک دشمن قوتیں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر انتخابات کے قریب دہشت گردی کے ایک سے زائد واقعات کراسکتی ہیں جس کا مقصد امن و امان کا مسئلہ کھڑا کرنا اور انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنا ہے‘ دہشت گردوں کا ہدف ملک کے بڑے شہر ہوسکتے ہیں۔ بریفنگ میں واضح کیا گیا کہ تمام سیکورٹی ادارے ملک دشمن عناصر کی ان گھناؤنی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے چوکنے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے سخت اقدامات کے ساتھ مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔ ادھر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ملکی داخلی اور دفاعی سیکورٹی سے توجہ ہٹائے بغیر الیکشن کے انعقاد میں اداروں کی مکمل معاونت کی جائے گی۔ یاد رہے کہ ملک میں عام انتخابات 25 جولائی کو کرائے جائیں گے۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 25 جون کو نگراں وزیر اعظم ناصرالملک سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی تھی۔ مذکورہ ملاقات کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا تاہم نگراں وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان ممکنہ طور پر عام انتخابات کے مجموعی سیکورٹی انتظامات اور پاک افغان سرحد پر حالیہ کشیدگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔