ڈیموں کی تعمیر سے بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے، میاں مقصود

81

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور صوبائی امیر جماعت اسلامی میاں مقصود احمد نے نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کے فی یونٹ میں ایک روپے 25 پیسے اضافہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا اور عوامی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوجائے گا۔ بجلی مہنگی کرنے سے صارفین پر 15 ارب 70 کروڑ روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا۔ نگران وزیر اعظم ناصر الملک اس کا نوٹس لیں اور اضافے کو فی الفور واپس لینے کے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے اپنے پہلے ماہ ہی میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کا ٹھیک طرح ادراک ہی نہیں۔ عوام کو توانائی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، اووربلنگ سے عوام کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے تو دوسری طرف رہی سہی کسر بجلی مہنگی کرکے پوری کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 2018ء میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔ کاغذی منصوبے بھی بنائے جاتے رہے، کمیشن مافیا بھی پوری طرح سرگرم رہا اور اس نے اپنا کمیشن کمایا بھی مگر بدقسمتی سے عوامی فلاحی منصوبے تاحال مکمل نہیں ہوسکے۔ توانائی بحران سنگین ہورہا ہے۔ برسات کا موسم شروع ہوگیا ہے اس کے باوجود سسٹم میں کوئی بہتری نہیں آسکی۔ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ متبادل ذرائع اور آپشن پر عمل درآمد کیا جائے۔ نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس حوصلہ افزا ہیں۔ اگر چھوٹے بڑے ڈیمز بنانے کے منصوبوں پر کام شروع کردیا جائے تو ملک کو بدترین لوڈشیڈنگ سے نجات مل جائے گی اور زراعت کا شعبہ بھی ترقی کرے گا، جس سے پاکستان خوشحال ہوگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملک وقوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کیا جائے۔