نرخ بالا کن

170

نگران حکومت نے گزشتہ دنوں اس بجلی کی قیمت میں مزیداضافہ کر دیا جو بہت کم میسر ہے ۔ گیس کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور اب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ۔ اوگرا کے سیکرٹری نے عدالت میں عندیہ دیا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ عدالت تو صرف ایسی تجاویز طلب کرنے تک محدود رہی جن کے ذریعے پیٹرول کی قیمت میں کمی لائی جا سکے ۔ قیمت بڑھانے کے لیے اب ڈالر کی شرح میں اضافے کو بنیاد بنایا گیا ہے ۔ لیکن عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہوئی ہے ۔ اب یہ کوئی راز بھی نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر متعدد ٹیکس لگا کر انہیں عوام کے لیے مہنگا کر دیا گیا ہے ۔ قدرتی گیس کی قیمت میں مزید46 فیصد اضافے کی تیاری کر لی گئی ہے ۔ قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی سے ہو سکتا ہے ۔ گیس کی قیمت میں اضافے کا ایک جواز یہ پیش کیا جا رہا ہے کہ سیاسی بنیادوں پر لاکھوں گھروں کو گیس کے کنکشن دے دیے گئے جس سے گیس کی فراہمی کا سلسلہ دراز ہو گیا ۔ مقصد نئے مالی سال کے لیے محصولات بڑھانا ہے ۔ عوام پرجو مسلسل بمباری ہو رہی ہے اس سے حکمرانوں کو کیا غرض۔ ایک سوال یہ ہے کہ کیا نگران حکومتوں کو ایسے بنیادی فیصلے کرنے کا اختیار ہے؟ نگران حکومت نے عید الفطر سے پہلے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول 4 روپے لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 55 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا تھا ۔