شہر کرچی کی معروف بس ڈبلیو گیارہ آسٹریلیا کے میوزیم میں

1530

شہر کراچی کی معروف سجی سجائی بس ڈبلیو گیارہ کو آسٹریلیا کے شہر میلبرن کے میوزیم میں رکھ دیا گیا۔

ڈبلیو 11 کی طرز پر بنائی گئی یہ بس دراصل میلبرن کی سڑکوں پر دوڑتی ٹرام تھی جو سنہ 1978 سے فعال تھی۔ 28 سال تک مسافروں کو ان کی منزل پر پہنچانے کے بعد اس بس کو سنہ 2006 میں ریٹائرڈ کردیا گیا۔

اب اس بس کو مرمت اور رنگ و روغن کے بعد بحال کر کے میوزیم میں رکھا گیا ہے۔ بس پر کام کرنے والے کاریگر واجد علی اور ان کی ٹیم نے دن رات اس کی تزئین و آرائش پر محنت کی۔اس بس کو پہلی بار آسٹریلیا اس وقت لایا گیا جب میلبرن پہلی بار دولت مشترکہ کے کھیلوں کی میزبانی کر رہا تھا۔

w11-1

بس کے اولین مسافروں کو ٹکٹ کے طور پر ایک یادگاری سووینئر دیا گیا تھا جس پر ٹرکوں پر کی جانے والی شاعری درج کی گئی تھی۔بس میں کنڈکٹر کے طور پر ایک اسٹیج فنکار کو بھی مقرر کیا گیاہے۔

بس کے کاریگر واجد علی اس وقت کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اس وقت بس میں سوار ہونے والے افراد بہت خوش ہوتے تھے اور رقص کرنا اور گانا گانا شروع کردیتے تھے۔

ان کے مطابق پاکستان سے آنے والی ڈبلیو گیارہ ثقافت، محبت کے اظہار اور امن کی علامت بن گئی تھی۔میلبورن ٹرام میوزیم کے مطابق Z1 کلاس نمبر 81 نامی اہم اور تاریخی ٹرام ہے جس کی معیاد2006میں پوری ہو چکی ہے اس کو میلبورن کی گلیوں اور سڑکوں پر رواں رکھنے کے لئے اسے جدیدیت سے آراستہ کرنا لازمی تھا تاہم اس کیلئے ایک خطیر رقم درکار تھی۔

میلبورن ٹرام میوزیم کے ایک ذمہ دار کے مطابق 2006 میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں امن ویلتھ گیمز کا انعقاد ہوا جس کے تحت ایک ثقافتی میلے کا بھی اہتمام کیا گیا ،میلے میں ایک ٹیم لائی گئی جو پانچ آرٹسٹوں پر مشتمل تھی،ٹیم کاتعلق پاکستان کے شہر کراچی سے تھا۔

w11--2

اس ٹیم کے سربراہ واجد علی تھے جنہوں نے اس کا م کیلئے اپنی ٹیم کے ہمرا ہ ابتدائی چار ماہ کراچی میں ہی کام کیا جبکہ میلبورن پہنچ کر مائیک ڈوگلس نامی مقامی آرٹسٹ کی رہنمائی میں اس کام کومکمل کیا اس کام میں مزید چھ ہفتے کا وقت لگا اور ایک ایسا شاندار شاہکار تشکیل دیا جو اپنی مثال آپ ہے۔

واجد علی کی ٹیم نے اس ٹرام کو سجاوٹ سے آراستہ کرنے کے لئے کیلئے شفاف کولاج،ہاتھ سے کاٹ کر اسٹیکر،اسٹین لیس اسٹیل کے پینل اور چمک پٹی کواس طرح استعمال کیا ہے جو زندگی کے مختلف رنگوں کی عکاسی کرتی ہے۔ اس پر اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں ایک عبارت Love is Lifeبھی لکھی گئی ہے۔

کامن ویلتھ گیمز کے اختتام کے بعد Z1 کلاس نمبر 81 نامی ٹرام اسٹوریج میں رکھ دیا گیاتھا،لیکن نومبر 2006 سیمارچ 2007 تک اسے محدود سروس کیلئے استعمال کیاجاتارہا اور یہ ٹرام اس عرصے میں سٹی آف میلبورن لیونگ آرٹس پروگرام کا حصہ رہا اور سفر کے دوران اس میں مختلف آرٹسٹ جس میں ناچنے والے،موسیقار،گائیک بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی کرتے رہے۔