بھا شا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کا حکم خوش آئندہ ہے، میاں مقصود

186

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کا حکم خوش آئند ہے ۔پانی کا بحران دن پردن سنگین ہوتا چلاجا رہا ہے ۔اگر بر وقت ڈیمز تعمیر نہ ہوئے تو لوگ پانی کی بوند بوند کو تر س جائیں گے ۔زمین بنجراورفصلیں تباہ و برباد ہو جائیں گی ۔ ان خیا لات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر سال25ارب روپے کاپانی ضائع ہوجاتا ہے۔اگر اس ضائع ہونے والے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تو ملک سے اندھیروں کا دور ختم ہوسکتاہے۔پانی کے نئے ذخائر بنانے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا،لاکھوں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ،ہر سال آنے والے سیلابوں سے بھی نجات مل سکتی ہے اور ہندوستان کی آبی جارحیت کا سدباب بھی ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ انرجی بحران کی وجہ سے ان گنت فیکٹریاں اور کارخانے بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری اور غربت کا راج ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی وجہ سے لوگ دووقت کی روٹی سے محروم ہوتے جارہے ہیں اور نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ پورے ملک میں خودکشیوں کارجحان روز بروز بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ترقی اور معیشت کی بہتری کے کھوکھلے اور جھوٹے نعرے لگاکر عوام کوبے وقوف بناتی رہی ہے۔ (ن) لیگ کی کارکردگی صرف اشتہارات تک محدود رہی۔ نمائشی اقدامات کرکے وقت گزارا جاتا رہا ہے۔ غریب عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے بجائے مسلم لیگ (ن) کی توجہ پل اور سڑکیں بنانے پر مرکوز رہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے اندھیروں کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ کالا باغ ڈیم سمیت دیگر چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیرفی الفور شروع کی جائے۔ کالا باغ ڈیم کو ایک سوچی سمجھی ساز ش کے تحت سیاسی بنا دیا گیا ہے۔ جبکہ یہ خالصتاً ملک وقوم کے مفاد کا منصوبہ ہے۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ ہندوستان ہمارے دریاؤں پر 62 سے زائد ڈیم تعمیر کررہا ہے مگر ہمارے ہاں تیس برس سے فیزبلٹی کے باوجود سیاستدانوں کی مفاد پرستانہ سوچ اور ہٹ دھرمیوں کے باعث معاملہ ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھ سکا۔