ایف سی آر کے علمبرداروں کو بھی 25جولائی کو شکست دیں گے،سینیٹر مشتاق خان

100

پشاور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی و سینئر نائب صدر متحدہ مجلس عمل خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ قبائلی عوام نے ایف سی آر کو شکست دی ہے ،اب ایف سی آر کے علمبرداروں کو بھی 25جولائی کو شکست دیں گے۔ ایف سی آر کے خاتمے کے بعد سابقہ قبائلی خطے کو تعلیم ، صحت اور ترقی کے حوالے سے مثالی خطہ بنائیں گے۔باجوڑ منی منصورہ اور جماعت اسلامی کا گڑھ ہے۔ باجوڑ کی قومی اسمبلی کی دونوں سیٹیں بھاری اکثریت سے جیتیں گے۔ سیاسی جماعتوں میں الیکٹبیلز کے نام سے لوٹے اور سیاسی کچرا جمع ہورہا ہے۔ ان کا مقصد تبدیلی لانا نہیں اپنی کرپشن کو دوام دینا ہے۔ ایم ایم اے اس سیاسی کچرے کو دریا برد کرے گی۔ تبدیلی اور انصاف کی دعویدار جماعت سیاسی مسافروں کی آماجگاہ بن گئی ہے۔ پیراشوٹ کے ذریعے اترنے والوں سے تبدیلی اور انصاف کی توقع صحرا میں مچھلیوں کا شکار کرنے کے مترادف ہے۔دینی جماعتیں ان پیرا ٹروپرز کو شکار کرنے کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں۔ 25جولائی کو عوام انبیاء کے وارثین کو اسمبلیوں میں پہنچائیں تاکہ اسمبلیاں ناموس رسالت ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے تحفظ کے مراکز بن جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خار باجوڑ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے امیدوار این اے 40سردار خان اور این اے 41قاری عبدالمجید سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ باچا خان کے پیروکاروں نے 40لاکھ پشتونوں کے سروں کا سودا کیا، پشتونوں کی پانچ ہزار سالہ تاریخ میں پہلی بار نیشنل پارٹی کی حکومت میں پشتون ہجرت پر مجبور ہوئے۔ رنجیت سنگھ سے بڑی دشمنی پشتون قوم کے ساتھ ان کے نام لیواؤں نے کی ہے۔ پشتونوں کے علمبرداروں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں، انتخابات میں ان کو عبرتناک شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کی ایف سی آر کے خلاف جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، قبائلی عوام نے اپنی جانوں کے نذرانے دیکر ایف سی آر کے کالے قانون سے اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ کیا۔ اب اسلام بیزار قیادت قبائلی عوام کو مختلف طریقوں سے ورغلانے کے لیے میدان میں اتری ہے۔ قبائلی عوام ان سیاسی مسافروں اور شعبدہ بازوں کی چالوں میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بے روزگار ی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ نوجوان مایوس اور ڈگری ہولڈرز بے روزگار ہیں ، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تمام کاروبار زندگی مفلوج ہوچکا ہے ۔ فیکٹریاں اور کارخانے بند ہیں اور بے روزگار ی کی وجہ سے لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ ہم نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور کھیل کے میدان فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہر سال تین لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں سے فارغ ہوتے ہیں مگر حکومت پچاس ہزار کے لیے بھی ملازمتیں پیدا نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو شکست الیکٹیبلز اور سیکولرز کا مقدر بن چکی ہے۔ عوام ان لوگوں کو مسترد کردیں جنہوں نے ستر سال سے ان کے حقوق غصب کیے۔ دینی جماعتوں اور دینی قیادت کو منتخب کریں، دینی جماعتوں کی قیادت صاف و شفاف اور کرپشن سے پاک ہے۔ انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کرکے صوبے کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنائیں گے۔