عوام کتاب پر مہر لگا کر اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں‘ اسد اللہ بھٹو

191

کراچی(رپو رٹ:منیر عقیل انصاری) متحد ہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی حلقہ این اے 242 کے نامزد امیدواراسداللہ بھٹو1946ء میں سکھر میں پیدا ہو ئے،آپ کی رہا ئش یونیورسٹی روڈ کراچی پر واقع ہے،آپ نے 1963ء میں گو رنمنٹ ہا ئی اسکول سکھر سے میٹرک ،1967ء میں اسلا میہ کالج سکھر سے بی اے1969ء میںآغا بدر عالم لا کا لج سکھر سے ایل ایل بی اور اسلامیہ کا لج سکھر سے ایم اے سو شیا لو جی میں کیا ہے،آپ نے1970ء میں وکالت شروع کی اورآپ 1970ء میں ہی جما عت اسلامی میں شا مل ہوئے اور 1973ء میں رکن جماعت اسلامی بنے، آپ نائب امیر جما عت اسلامی پاکستان ہیں،آپ 2002ء تا 2007ء این اے253 کراچی سے رکن قومی اسمبلی رہے،آپ ملی یکجہتی کو نسل کے صدر،ایم ایم اے کی مرکزی قانو نی کمیٹی کے صدر اور متحدہ مجلس عمل کی مرکزی کو نسل کے رکن ہیں۔روزنامہ جسارت سے خصو صی بات چیت کرتے ہو ئے اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل ملک میں کرپشن، بدعنوانی، بیروزگاری،مسلکی اور لسانی اورقومی تعصبات کا خاتمہ کر کے ایک جھنڈے، ایک نعرے اور ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر ملک اور عوام کے مسائل کو حل کر ے گی ان مسائل کو صرف دیانتدار قیادت ہی حل کرسکتی ہے جس کے کسی رہنما پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ہے۔ جب تک ملک میں طبقاتی اور وی آئی پی نظام موجود ہے عام آدمی کے مسائل حل نہیں ہوں گے، سندھ کے اندر عام آدمی انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہے۔ صاف پانی تک بھی میسر نہیں جبکہ حکمران ٹولہ اپنی دولت کو بچانے کے لیے ملکی اداروں کو تنقید اور تضحیک کا نشانہ بنارہا ہے۔ ایم ایم اے انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کرکے قوم کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بلا تفریق و کڑے احتساب کے ذریعے ہی ملک کو امن،ترقی و خوشحالی کے راستے پر لایا جاسکتا ہے۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پا رٹی نے اپنی 5 سالہ مدت تو پوری کرلی مگر عوام جوں کے توں ہیں ۔کراچی کی تباہی او ربربادی میں دونوں پارٹیاں برابر کی شریک ہیں۔ عوام کراچی کو تباہ و برباد کرنے والوں کو مسترد کر دیں، ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں کراچی نے ہمیشہ ہراول دستے کا کام کیا ہے،مگر عالم اسلام کے اس بڑے شہر کو ایک سازش کے تحت بدامنی و لسانیت کے بھینٹ چڑھایا گیا۔ہم کامیاب ہوکر شہر کی روشنیاں بحال اور کراچی کے دینی و قومی تشخص کو بحال کریں گے،اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ اس وقت ملک و قوم کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ مہنگائی، بیروزگاری، بجلی بحران کے علاوہ دشمن ہمیں فرقہ واریت و علاقہ جات کی بنیاد پر تقسیم کر کے خانہ جنگی جبکہ مخالفین کراچی سمیت ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں جن کو ناکام بنا کر قوم کے اندر اتحاد و یکجہتی کی فضا پیدا کرنا ہے۔متحدہ مجلس عمل اسی مشن و پیغام کو آگے لے کر انتخابی میدان میں اتری ہے۔ عوام کادرست فیصلہ اور دینی قوتوں کے آگے رکاوٹیں کھڑی نہ کی گئیں تو ایم ایم اے کراچی سمیت ملک بھر سے بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔ متحدہ مجلس عمل کی دیانتدار قیادت ہی کراچی کے مسائل کو حل اور عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ہم کامیاب ہوکر قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد کی تکمیل کے لیے جدوجہد کریں گے، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے دیہی وشہری کی تفریق پیدا کرکے لڑاؤاور حکومت کرو کی پالیسی پر عمل کیا ،جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ملک کا سب سے بڑا شہر کچرا کنڈی میں تبدیل اور کراچی تا کشمور عوام پانی،بجلی،تعلیم وصحت سمیت زندگی کی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔ سندھ میں سا بق اتحادی جماعتوں کی نااہل قیادت اور کرپشن کی وجہ سے کراچی بجلی،پانی سمیت مسائلستان بن چکا ہے، جس کاواحد حل انتخابات میں اہل ودیانتدار قیادت کو آگے لانا ہے ،انہوں نے کہا کہ آج بلدیہ کراچی اور میئر موجود ہیں لیکن کراچی کے عوام کے مسائل پہلے سے زیاد ہ ہیں۔آج یہ پارٹیاں کس منہ سے کراچی کے عوام سے ووٹ مانگ رہی ہیں۔کراچی کے لو گوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے،کراچی میں مسئلہ فنڈ کا نہیں ہے میئر کراچی کے کر پشن کا ہے کراچی میں عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈووکیٹ نے کم وسا ئل کے با وجو د کراچی کو روشنیوں کا شہر بنایا تھا،انہوں نے کہا کہ عوام سے ووٹ لینے والوں نے مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں کیا۔کراچی کے عوام25جولائی کو پورے اعتماد اور عزم کے ساتھ اپنے گھروں سے نکلیں اور’’ کتاب ‘‘کے نشان پر مہر لگا کر مجلس عمل کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں اور اپنا اور اپنے بچوں کا مستقبل روشن اور محفوظ بنائیں ،ووٹ کی طاقت سے ہی حالات تبدیل ہوسکتے ہیں۔ اہل اور دیانت دار قیادت ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ہم کا میاب ہو کرشہر قائد کوصاف ستھراکلین اورگرین سٹی بنائیں گے۔