اگلی حکومت کیلیے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی ہوگا ،شمشاد اختر

208
اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر خرانہ ڈاکٹر شمشاد اختر قومی کانفرنس سے خطاب کررہی ہیں
اسلام آباد: نگراں وفاقی وزیر خرانہ ڈاکٹر شمشاد اختر قومی کانفرنس سے خطاب کررہی ہیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈ یسک)نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ذمے اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم 24.5 ٹریلین روپے ہے اور اگلی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہوں گی۔اسلام آباد میں وزارت منصوبہ بندی کے زیر اہتمام سرکاری قرضوں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ پاکستان کے ذمے اندرونی اور بیرونی قرضوں کا حجم 24.5 ٹریلین روپے ہے،30 جون تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 72 فیصد تک پہنچ گئے اور رواں مالی سال کے آخر تک قرضے جی ڈی پی کے 74 فیصد تک پہنچ جائیں گے، قانون کے مطابق قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 60 فیصد تک ہونا چاہییں۔انہوں نے بتایاکہ مجموعی قرضوں کا حجم قانونی حد سے 12 سے 14 فیصد اوپر چلا گیا ہے، قرضے مئی تک 16.5 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے ہیں اور بیرونی قرضوں اور واجبات کا حجم 92.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھاکہ قرضوں میں اضافے کی ایک وجہ غیر ذمے دار اور کمزور معاشی منصوبہ بندی ہے، عالمی سطح پر شرح سود بڑھنے سے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی،اگلی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں ہوں گی، موجودہ معاشی صورت حال کو سنبھالنے کے لیے ذمے دار قیادت کی ضرورت ہے۔علاوہ ازیں ڈاکٹر شمشاد اختر نیسینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بینکنگ شعبے کی ترقی کے لیے کوشاں ہے جب کہ اسلامی بینکنگ بھی اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔