متحدہ مجلس عمل کا انتخابی منشور

1465

مکمل منشور یہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں

MMA Manshoor-compressed

مذہبی جماعتوں کے سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل ( ایم ایم اے) کا انتخابی منشور ۔

اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق،لیاقت بلوچ اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ایم ایم اے کا 12 نکاتی منشور پیش کیا۔ایم ایم اے قائدین کا کہنا تھا کہ ملک کی تمام بڑی مذہبی جماعتیں ایم ایم اے کے منشور پر متفق ہیں۔

mma-1

ایم ایم اے نے اپنے انتخابی منشور میں ملک میں نظام مصطفیﷺ، ختم نبوت و اسلامی دفعات کے تحفظ،آزادخارجہ پالیسی، ڈیمز کی تعمیر، تعلیم و علاج کی مفت فراہمی، روزگار کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔

سربراہ متحدہ مجلس عمل مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی آزادنہیں۔ نئے صونے بنائے جائیں لیکن لسانی بنیادوں پر نہیں، پانی کا بحران اپنی جگہ مگر اس کا حل صرف کالا باغ ڈیم کوبنا کر پیش کرنا درست نہیں۔ پروٹوکول اور سیکورٹی میں فرق ہوتا ہے ،چیف جسٹس اپنی سیکیورٹی کا میری سیکیورٹی سے تبادلہ کرلیں۔

mma-2

مولانا فضل الرحمن نے فاٹا کی صورتحال پر کہا کہ آئی ایس پی آرکے مؤقف کو ہی درست سمجھ لینا درست نہیں ،اگرآپریشن کامیاب ہوچکےتھے توپھر بتایا جائے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں کونسا بارود رہ گیاتھا جو اب بھڑک اٹھا۔

mma-3

 مذہبی جماعتوں نے اپنے ووٹ بینک کو یکجا کرنے کیلئے ایم ایم اے کو گزشتہ برس نومبر میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔اس سے قبل مذہبی جماعتوں نے 2002 میں بھی سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی پالیسیوں کے خلاف ایم ایم اے کے نام سے سیاسی اتحاد قائم کیا تھا۔جس کی صدارت قاضی حسین احمد نے کی تھی۔

mma-4

ایم ایم اے نے مولانا فضل الرحمٰن کو اپنا سربراہ مقرر کیا تھا اور 2002 میں ہونے والے عام انتخابات میں ایم ایم اے نے 63 نشستیں حاصل کی تھیں اور قومی اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت کے طور پر ابھری تھی۔

mma-5

ماضی میں بننے والے اس مذہبی سیاسی اتحاد میں جمعیت علمائے پاکستان، جمعیت علمائے اسلام (ف)، جماعت اسلامی، تحریک جعفریہ پاکستان، جماعت اہلِ حدیث اور متحدہ دینی محاذ شامل تھے۔

مکمل منشور یہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں

MMA Manshoor-compressed