کراچی (رپورٹ: محمد انور) ملک میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے عمل اور اس کے نتائج کو شفاف اور دھاندلی سے پاک بنانے بنانے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پہلی بار کچھ نئے طریقے اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس بار پہلی مرتبہ انتخابات کے نتائج کے لیے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) اپنانے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کے لیے تمام پریزائڈنگ آفیسرز کو موبائل فون کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ ان موبائل کے ذریعے پریزائڈنگ افسران تیار کردہ نتائج کو فوری طور پر متعلقہ حکام کو ترسیل کر سکیں گے۔ لیکن نتائج کی ترسیل سے قبل پریزائڈنگ افسران کی جانب سے رزلٹ سے متعلق تمام ضروری معلومات اور امیدواروں کے نام وغیرہ پر مشتمل فارم 45 کی اسمارٹ فون کے ذریعے تصویر بھی بنائی جائے گی، بعدازاں اس
کی ترسیل کی جائے گی۔ فارم 45 پر اس بار پریزائڈنگ افسران کے ساتھ سینئر پریزائڈنگ افسران کے دستخط کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ عام انتخابات کے لیے تمام پریزائڈنگ و اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران کا حلف بھی پہلی بار لیا جا رہا ہے جن سے اس بات کا حلف لیا جائے گا کہ وہ پوری ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمے داریاں ادا کریں گے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) سے نتائج تبدیل نہیں کیے جاسکیں گے اور تبدیل کیے گئے تو ہر متعلقہ افسران اور اداروں کے پاس آنے والے رزلٹ کی تصاویر کو بھی تبدیل کرنا پڑے گا۔ اس لیے نتائج کی تبدیلی ناممکن ہوجائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم ” کمپیوٹرائزڈ بلیٹنگ ” کے متبادل ہوگی۔ اسی طرح پہلی بار انمٹ سیاہی کی جگہ ایک ایسا پین ووٹرز کے انگھوٹے پر لگایا جائے گا جو آسانی سے نہیں مٹ سکے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی عمل کے دوران پریزائڈنگ افسران سمیت تمام متعلقہ عملے کی سہولیات کے لیے بھی خصوصی انتظامات کررہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل کے تحفظ کی نگرانی پر مامور سیکورٹی اہلکار بھی پریزائڈنگ افسر کے ماتحت فرائض انجام دے گا۔