سیاسی عدم برداشت کی پہچان سمجھے جانے والے کراچی میں گزشتہ روز اس وقت حیران کن اور مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملی جب جماعت اسلامی کے سینئر رہنما ڈاکٹر اسامہ رضی کی امامت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینئر رہنما علی رضا عابدی نے نماز مغرب ادا کی۔
گزشتہ روز گلشن اقبال میں واقع حکیم سعید پارک سے متصل ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کی ریکارڈنگ جاری تھی، جس میں حصہ لینے کے لیے متحدہ مجلس عمل ،پاکستان تحریک انصاف،، متحدہ قومی موومنٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے انتخابی امیدوار، رہنماوں اور کارکنان کی بڑی تعداد جمع تھی۔
وہاں موجود جوشیلے کارکنان جہاں جذبات کی رو میں بہہ کر اپنی سیاسی جماعتوں کے حق میں نعرے لگا رہے تھے، وہیں مخالفین کو زیر کرنے کی بھی کوشش کر رہے تھے، لیکن اس وقت سماں مکمل طور پر تبدیل ہوگیا، جب مغرب کی اذان شروع ہوئی، اور تھوڑی ہی دیر بعد وہاں نماز کی تیاری شروع ہوگئی اور ڈاکٹر اسامہ رضی کی امامت میں تمام جماعتوں کے رہنماوں اور کارکنان نے سارے اختلاف کو ایک طرف رکھتے ہوئے ایک ہی صف میں کھڑے ہو کر نماز ادا کی۔
اس عمل کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر خوب پذیرائی ملی اور لوگوں نے نہ صرف اس عمل کو خوش آئند قرار دیا بلکہ اس امید کا بھی اظہار کیا کہ کراچی میں یہ فضا یونہی قائم و دائم رہے۔
ڈاکٹر اسامہ رضی این اے 243 سے متحدہ مجلس عمل کے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔ اسامہ رضی کی رہائش اسی حلقے یعنی گلشن اقبال میں ہے۔ انہوں نے ماسٹرز اور تقریری مقابلوں میں جہاں گولڈ میڈل حاصل کیا ہے، وہیں جامعہ کراچی سے اسلامک اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی بھی کی ہوئی ہے۔
سیاست کے ساتھ ساتھ انہوں نے صحافت کے میدان میں بھی اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ ڈاکٹر اسامہ رضی ہفتہ روزہ میگزین کے ایڈیٹر رہنے کے ساتھ ساتھ مشہور و معروف چینل ’NTM‘ میں بطور سینئر پروڈیسر بھی اپنی ذمہ داریان سرانجام دے چکے ہیں۔ صحافت کے میدان میں ہونے کی وجہ سے APNS اور CPNE کے ممبر بھی رہے ہیں۔
اسی طرح علی رضا عابدی بھی حلقہ این اے 43 سے ایم کیو ایم کے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں، علی رضا عابدی کی رہائش ڈیفنس میں ہے، جبکہ انہوں نے امریکا سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے اور کلفٹن میں اپنا ریسٹورنٹ بھی چلاتے ہیں۔