موبائل فونز کمپنیوں نے کال پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے

2018

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر موبائل فونز کمپنیوں کی طرف سے موبائل ری چارج کارڈز پر ٹیکس کٹوتی تو ختم کر دی گئی ہے اب صارف کو ری چارج پر پورا بیلنس مہیا کیا جا رہا ہے تاہم موبائل فونز کمپنیوں نے کال پیکجز کی قیمتیں دوگنا کر دی ہیں۔ صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس کٹوتی ختم ہونے کا انہیں فائدہ نہیں ہوا۔ موبائل کمپنیاں پیکجز کی قیمتیں بڑھا کر اپنی کسر پوری کر رہی ہیں۔

ایف بی آر ذرائع کے مطابق موبائل کارڈ پر ٹیکس کٹوتی سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک معطل ہی رہے گی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کمپنیوں نے کارڈ ری چارج پر ایک طرف تو ٹیکس کٹوتی معطل کر دی ہے تو دوسری طرف کسر پوری کرنے کیلئے کال پیکجز کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔

ٹیکس کٹوتی معطل ہونے سے روزانہ کی بنیاد پر کیا جانے والا جازکمپنی کا پیکیج جو دس روپے میں ہورہا تھا اس کی قیمت 17روپے 93پیسے کر دی گئی ہے جبکہ اسی کمپنی کی بجٹ پیکج کی قیمت پہلے 220روپے تھی جو اب 300روپے کر دی گئی ہے۔

وارد کی طرف سے ڈیلی سپر آفر پہلے 7روپے کی جا رہی تھی اب اس کی قیمت 14روپے کر دی گئی ہے۔ ویکلی سپر آفر کی قیمت پہلے 150روپے تھی جو اب 170روپے کر دی گئی ہے۔ ماہانہ سپر آفر پہلے 500روپے کر دی گئی ہے۔ وارد اور جاز کی طرف سے واٹس ایپ بنڈل کی قیمت بھی 30روپے بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے قبل ماہانہ بنڈل 40روپے میں کیا جا رہا تھا جس کی قیمت اب 60روپے کر دی گئی ہے۔

ٹیلی نار نے ہفتہ وار چھپڑ پھاڑ آفر کی قیمت پہلے 30روپے بھی جواب 50روپے کر دی گئی ہے۔ گڈ ٹائم آفر کی قیمت بھی ڈبل کر دی گئی ہے۔ہفتہ وار سہولت آفر کی قیمت75سے 95روپے کر دی گئی ہے۔

زونگ سپریم پیکیج کی قیمت 515سے بڑھا کر 615اور زونگ ماہنہ پاور پیک کی قیمت 800سے بڑھا کر 1000کر دی گئی ہے۔ 

یوفون ماہانہ پیکج میں ڈیڑھ سو اور یو فو سپر پیکیج میں 170روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ موبائل کارڈ پر ٹیکس کٹوتی سپریم کورٹ کا اچھا اقدام ہے مگر موبائل کمپنیوں نے کال پیکجز کی قیمتیں بڑھا کر ظلم کیا ہے۔ 

چیف جسٹس آف پاکستان دوبارہ نوٹس لیکر کالز ریٹ اور پیکجز کی قیمتیں اپنی نگرانی میں مقرر کروائیں۔ ٹیکس کٹوتی دوبارہ شروع ہونے کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ جب تک سپریم کورٹ آف پاکستان اس پر تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کرے گی اس وقت ٹیکس کٹوتی معطل رہے گی۔