کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے الیکشن ڈیوٹی کے لیے نہ جانے والے میڈیکل افسرسمیت 49 اعلیٰ افسران کی تنخواہیں روک دیں۔ اس ضمن میں سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسس نے مجاز اتھارٹی کی منظوری سے حکم نامہ جاری کردیا۔ آرڈر کے مطابق جن افسران کی تنخواہیں روکی گئیں ہیں ان میں گریڈ 19 کے ڈائریکٹرزاحسن مرزا، خورشید مکرم ، میڈیکل افسر ڈاکٹر یاسمین مقصود ، ڈاکٹر آفتاب اظہر، گریڈ 18 کے محمد خالد ، محمد سلیم شیخ ، ایگزیکٹیو انجینئر امان اللہ سانگی ، گریڈ 17 کے محمد کامران ، اشرف نور خان ، محمد آصف ، طارق اللہ ، سید شوکت ، محمد ارشد ، ڈاکٹر در شہوار، میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالجبار ، ڈپٹی ڈائریکٹر ریاض علی بھٹو ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر وسیم احمد، سینئر سروئیر طارق خان ، گریڈ 18 کے ڈائریکٹر عمران صدیقی ، آر ایم اور ڈاکٹر شہناز رئیس ، ڈاکٹر شاہد اختر ، ڈاکٹر شیخ شرافت ، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد رفیق ، آر ایم اور ڈاکٹر منور علی ڈاکٹر عبدالروف اور دیگر شامل ہیں۔ حکم نامے میں وضاحت کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افسر کی ہدایت کے مطابق یہ کارروائی کی گئی ہے اور فوری طور پر ماہ جون کی تنخواہیں روک دیں گئیں ہیں۔ خیال رہے کہ بلدیہ کراچی میں مالی مشکلات کی وجہ سے تنخواہوں کے اجرا میں گزشتہ کئی ماہ سے پہلے ہی سے تاخیر کا سامنا ہے۔ مگر جون کی تنخواہ روکے جانے کے حکم سے افسران میں تشویش پائی جاتی ہے۔دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے پر سندھ پولیس کے 4 ڈاکٹرز ، ڈاکٹر سیف ،ڈاکٹر جاوید ، ڈاکٹر وسیم اور ڈاکٹر زاہد کے قابل ضمانت وارنٹ کا بھی اجرا کیا گیا ہے۔