ساہیوال ،اوکاڑہ اور چکوال میں مجلس عمل کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت اختیار کر گئے

172

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) پنجاب کے تین بڑے اضلاع ساہی وال‘ اوکاڑہ اور چکوال میں قومی اسمبلی کے7 حلقوں میں 27 لاکھ ووٹرز پرویز الٰہی سمیت دس امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے‘ برادری ازم اور ترقیاتی منصوبوں کے نام پر ووٹ مانگے جارہے ہیں‘ تینوں اضلاع میں مجلس عمل کے ووٹ فیصلہ کن حیثیت اختیار کر گئے ہیں۔ پنجاب کے اہم ضلع چکوال میں گزشتہ 3 دہائیوں کی فاتح جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اس بار دباؤ کا شکار ہے اور کل 6 قومی و صوبائی حلقوں میں سے تقریباً نصف پر اسے ممکنہ شکست کا خوف گھیرے ہوئے ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف جو اپنے اہم امیدوار سردار غلام عباس کے نااہل ہونے پر ان سے محروم ہو چکی ہے بھی اپنی صفوں میں مکمل ہم آہنگی اور اتحاد پیدا نہیں کر سکی ۔تحریک انصاف ضلع ساہیوال میں بغاوت کے بعد تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کی 3 امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کے پی پی 196 کے امیدوارمہر محمد نذر فتیانہ ایڈووکیٹ نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی کے خلاف بغاوت کا علم بلند کر دیا اور اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار این اے 147 رانا عامر شہزا دکی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔جبکہ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی سجاد ناصر نے بھی ٹکٹ نہ ملنے پر تحریک انصاف کے خلاف علم بلند کر دیا ہے اور این اے 147 اور پی پی 196 سے کمپین کا آغاز کر دیا ہے۔ ضلع چکوال میں گزشتہ 3 دہائیوں کی فاتح جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اس بار دباؤ کا شکار ہے اور کُل 6 قومی و صوبائی حلقوں میں سے تقریباً نصف پر اسے ممکنہ شکست کا خوف گھیرے ہوئے ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف جو اپنے اہم امیدوار سردار غلام عباس کے نااہل ہونے پر ان سے محروم ہو چکی ہے بھی اپنی صفوں میں مکمل ہم آہنگی اور اتحاد پیدا نہیں کر سکی۔ این اے 65 چکوال ٹو میں پرویز الہٰی کو ہرانا مشکل ہوگا ،اس حلقے میں پاکستان تحریکِ انصاف مسلم لیگ ق کی اتحادی ہے ۔پی ٹی آئی کے ضلعی صدر سردار منصور حیات ٹمن ٹکٹ نہ ملنے اور اپنی جماعت کے ق لیگ کے ساتھ اتحاد ہونے کے باعث پارٹی قیادت کے ساتھ نالاں ہیں اب یہاں سے جیپ کے نشان پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اوکاڑہ میں مقابلہ صرف ن لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کے درمیان ہے۔