انتخابات میں دھاندلی کی گئی تو ملک کی بد قسمتی ہوگی، مشتاق خان

89

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ 25 جولائی کے انتخابات میں سائنٹیفک اور نان سائنٹیفک دھاندلی کا شدید خطرہ موجود ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں دھاندلی کے سدباب کے لیے متحد ہوجائیں۔ اگر انتخابات میں دھاندلی کی گئی تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی اور اس سے ملک میں شدید سیاسی اور معاشرتی انتشار پھیلے گا، معیشت بیٹھ جائے گی اور ملک ایک ہمہ گیر بحران سے دوچار ہوجائے گا۔ انتخابات میں دھاندلی کو روکنا اور اس سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا پانا سیاسی جماعتوں کی ذمے داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی سے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں جمہوریت کی بقا اور صاف و شفاف انتخابات کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ مسلسل اور مستحکم جمہوریت پاکستان کی لائف لائن ہے، جمہوری جدوجہد سے حاصل کیے گئے ملک میں غیر جمہوری تجربات کی کوئی گنجائش نہیں، ملک اب مزید بحرانوں اور مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کے اندرونی اور بیرونی خطرات بڑھ گئے ہیں اور ان خطرات کا تقاضا ہے کہ ملک کو ایک جمہوری اور سیاسی قیادت صاف اور شفاف انتخاب کے ذریعے فراہم کی جائے۔ الیکشن کمیشن اور نگراں صوبائی اور وفاقی حکومتیں اپنے دستوری فرائض پورے کریں۔ ملک میں صاف و شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات ملک کے جمہوری استحکام کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات شفاف نہ ہوئے تو یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہوگی۔