آخر فارم 45 کا جھگڑا کیا ہے؟

1668

ملک بھر میں پولنگ کے عمل کے اختتام کے ساتھ ہی زیادہ تر سیاسی و مذہبی جماعتیں بشمول متحدہ مجلس عمل کی جانب سے احتجاج کیا گیا کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو فارم نمبر 45 نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ فارم نمبر 45 انتخابی عمل کے بعد جاری ہونے والی سب سے اہم دستاویز ہے۔

فارم نمبر 45 آخر ہے کیا؟
فارم 45 جو اس سے قبل فارم 14 کے نام سے جانا جاتا تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق یہ فارم ووٹوں کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا سرکاری اعلان ہوتا ہے۔

اس فارم میں متعلقہ حلقے میں تمام امیدواروں کو ڈالے گئے کل ووٹوں اور مسترد ہونے والے بیلٹ پیپر کا اندراج ہوتا ہے۔اس کے ساتھ اس میں ہر پولنگ بوتھ سے مرد اور خواتین ووٹرز کے ڈالے گئے ووٹوں کی علیحدہ علیحدہ اعدادوشمار درج ہوتے ہیں۔

یہ تفصیلات کس کو فراہم کی جاتی ہیں؟
اعدادوشمار کے یہ نتائج پولنگ اسٹیشنز پو موجود امیدواروں اور ان کے پولنگ ایجنٹس کو فراہم کیے جاتے ہیں۔اس فارم پر پریزائیڈنگ آفیسر، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر اور موقع پر اگر کوئی مبصر موجود ہو تو اس کے اورپولنگ ایجنٹس کے دستخط ہوتے ہیں۔

تاہم اگر کوئی شخص اس پردستخط کرنے سے انکار کردے تو پریزائیڈنگ آدفیسر اس پر نوٹ لکھنے کا مجاز ہے۔جس کے بعد پولنگ اسٹیشن کے نتائج کی نقول پر پریزائیڈنگ افسر کی مہر اور انگوٹھے کا نشان، کسی سینیئراسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر کے دستخط کے بعد اسے امیدوار یا وہاں موجود ان کے ایجنٹس کو فراہم کیا جاتا ہے۔

فارم الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کس طرح بھیجے جاتے ہیں؟
حالیہ انتخابات میں اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہوئے پریزائیڈنگ افسر مذکورہ فارم کا سکرین شاٹ کھینچ کر رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم پر اپلوڈ کرے گا، جو ایک اینڈرائیڈ اپلیکیشن ہے جسے آج کے جدید تقاضوں کے تحت الیکشن افسران کی جانب سے ای سی پی کو نتائج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

واضح رہے کہ پریزائیڈنگ افسر کی ذمہ داری ہے کہ انٹرنیٹ کی موجودگی میں فارم 45 کا اسکرین شاٹ فوری طور پر ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن کو فراہم کرے اس سے قبل کہ اصل دستاویزات ارسال کی جاسکے۔خیال رہے کہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کا سافٹ ویئر تمام پریزائیڈنگ افسر کے ا سمارٹ فون میں انسٹال کیا گیا تا کہ وہ انتخابی نتائج پر مشتمل فارم 45 کی تصویر فوری طور پر الیکشن کمیشن کو بھیج سکیں۔

تاہم جن پولنگ افسران کے پاس اسمارٹ فون میسر نہیں تھے ان کے اسٹاف کے دیگر اراکین کے ا سمارٹ فون میں مذکورہ سافٹ ویئر انسٹال کیا گیا تھا۔