نتائج روکنے کے شواہد دیے جائیں،الیکشن کمیشن نے الزامات مسترد کردیے

107

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک+ صباح نیوز) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 دیے بغیر باہر نکالنے کے الزامات کو مسترد کردیا۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 نہ دینے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس نتائج روکنے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں تو پیش کریں، ہمیں بتایا جائے کہاں کہاں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا، اگر فارم 45 کے حوالے سے شکایات ہیں تو الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لایا جائے۔بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ کسی نے پریس کانفرنس کی کہ راولپنڈی اور لاہور میں رزلٹ نہیں دیا جا رہا لیکن یہ بات درست نہیں، میں نے لاہور اور راولپنڈی کے ڈی آر اوز سے بات کی اور ری چیک کیا جبکہ فیصل آباد کے ڈی آر او سے بھی رابطہ کیا گیا مگر ایسی کوئی بات نظر نہیں آئی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ فارم 45 سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن سے بھی لے سکتی ہیں اگر کسی کو فارم 45 نہیں مل رہا تو متعلقہ پولنگ اسٹیشن کا بتایا جائے جب کہ کوئی گڑبڑ ہوہی نہیں رہی ہے تو ثبوت کہاں سے آئیں گے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم اور ایم ایم اے نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 دیے بغیر پولنگ اسٹیشنز سے نکال کر بند کمروں میں نتائج تبدیل کیے جارہے ہیں۔علاوہ ازیں بابر یعقوب فتح محمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عام انتخابات صاف شفاف بنیاد پر ہوئے، ٹرن آؤٹ 55فیصد سے زیادہ رہا ۔سیکورٹی کے سلسلے میں پاک فوج کے شکر گزار ہیں سینیٹ اور اسکی قائمہ کمیٹی داخلہ کی رہنمائی پر بھی اظہار تشکر کرتے ہیں،سوشل میڈیا پر چلنے والی وڈیو کا فرانزک تجزیہ کروایا گیا جس میں متعلقہ خاتون کو پرانی مہر اور پرانے بیلٹ پیپرز پر مہریں لگاتے ہوئے دکھایا گیا اس وڈیو کی قلعی کھل گئی ہے سیاہ رنگ کی مہر استعمال کرتے دکھایا گیا جبکہ 2018ء کے انتخابات میں ٹرانسپیرنٹ مہر استعمال ہوئی اور بیلٹ پیپر کا رنگ بھی ہلکا سبز تھا ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ 90 فیصد سے زائد نتائج موصول ہو گئے بلوچستان کے حلقوں سے نتائج اس لیے تاخیر سے آرہے ہیں کہ وہاں حلقے بہت بڑے ہیں اور سیکورٹی خطرات کے علاوہ موسم بھی آڑے آرہا ہے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا یہی سبق ہے کہ کامیابی اور ناکامی کا آزمانے سے پتا چلتا ہے ۔