بیورو کریسی درست ہوجائے تو ملک مثالی بن سکتا ہے، میاں مقصود

65

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدراور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہییں۔ متحدہ مجلس عمل سمیت پاکستان کی آٹھ بڑی سیاسی جماعتوں کو انتخابی نتائج پر سنگین نوعیت کے تحفظات ہیں ان کو دور کرنا از حد ضروری ہے۔ ملک بھر میں دھاندلی کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، الیکشن کمیشن نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزلاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت کے لیے غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بددیانتی، لاقانونیت، کرپشن اور لوڈشیڈنگ جیسے سنگین مسائل بڑے چیلنجز ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین کا اپنے خطاب میں کہنا کہ احتساب ان کی ذات سے شروع کیا جائے، خوش آئند امر ہے۔ جب تک امیر، غریب، چھوٹے، بڑے، جج اورفوجی جرنیل سمیت تمام کرپٹ افراد کا بلا امتیازاحتساب نہیں کیا جائے گا ملک ترقی کی جانب گامزن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے عوام کو ہر سطح پر مایوس کیا ہے۔ مختلف ٹیکس لگا کر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جاتا رہا۔ ماضی کے حکمرانوں کے بینک بیلنس میں اضافہ ہوتا رہا جبکہ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہوتے گئے۔ اقتدار کے مزے لینے والوں کی عیاشیوں اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب عوام کو فاقہ کشی اور خودکشی پر مجبور کردیا ہے۔ 70 برسوں سے جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے پوری قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ اگر ملکی بیورو کریسی درست ہوجائے تو پاکستان دنیا کے نقشے پر مثالی ملک بن سکتا ہے۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس سر زمین کو وسائل سے مالا مال بنایا ہے۔ پاکستان باصلاحیت افراد کا ملک ہے جس کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ان کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہوئے انہیں ملک وقوم کی تعمیر وترقی کے لیے بروئے کارلانا ہوگا۔