یروشلم: فلسطین میں مزاحمت کار نوجوان لڑکی عہد تمیمی کو 8 ماہ قید کے بعد گزشتہ شب رہا کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے منہ پر تھپڑ رسید کرنے والی نڈر لڑکی عہد تمیمی کو جیل میں 8 ماہ کی قید و بند کی صعوبتیں اُٹھانے کے بعد گزشتہ شب رہائی مل گئی ہے۔ آٹھ ماہ کی سخت تکالیف نازک اور کم سن لڑکی کے پایہ استقلال میں لرزش نہیں لا سکیں۔ اسرائیلی حکام نے عہد تمیمی کی رہائی کی تصدیق کردی ہے۔
Ahed Tamimi and her mother arrive in their hometown of Nabi Saleh in the occupied West Bank after being released from an Israeli prison https://t.co/HJtKroLZKd pic.twitter.com/VQyMPooQLr
— TRT World Now (@TRTWorldNow) July 29, 2018
اسرائیل کے محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ آج صبح عہد تمیمی اور اُن کی والدہ نریمان کو رہا کردیا گیا ہے۔ دونوں قیدیوں کو اُن کے رہائشی علاقے مغربی کنارے بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب عہد تمیمی نے جیل سے آزاد ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عہد تمیمی کا پورا گھرانہ سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر شہرت رکھتا ہے۔
واضح رہے فلسطین میں دو اسرائیلی سپاہیوں کو طمانچہ رسید کرنے اور دھکے دینے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد جرات و بہادری کا استعارہ بننے والی نوجوان لڑکی عہد تمیمی کو قابض اسرائیلی فوج نے دسمبر 2017 کو والدہ کے ہمراہ گھر سے گرفتار کیا تھا۔