الیکشن میں دھاندلی کے خلاف جمعہ سے احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا ۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرز

217

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)جی ڈی اے کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات کی غیر شفافیت کا انداز ہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے بعد اتنے ووٹ نہیں ملے ، جتنے اب ملے ہیں ۔

ملک میں اداروں کی بجائے شخصیات مضبوط ہو رہی ہیں ۔ اربوں روپے خرچ کرکے بھی الیکشن کمیشن ایک غیر فعال ادارے کے طور پر ابھراہے ۔ سندھ میں جب بھی صاف شفاف الیکشن ہوں گے ، پیپلز پارٹی کے حصے میں ہار آئے گی ۔ پوری ریاستی مشینری کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا ۔

الیکشن کے نام پر عوام کے ساتھ بہت بڑا مذاق کیا گیاہے ۔ زرداری جیسے کرپٹ سیاست دان کااحتساب نہیں کیا گیا تو یہ ملک کے ساتھ ناانصافی ہو گی ۔ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف جمعہ سے احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار سندھ ڈیمو کریٹک الائنس کے سینئر رہنما غوث علی شاہ ، سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ، ذوالفقار مرزا اورسردار عبدالرحیم نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ میرے پورے خاندان کو ٹارگٹ کیا گیا ۔ ڈی آر او ایک پارٹی کو خوش کرنے کے لیے اقدامات کر رہے تھے ۔ الیکشن کمیشن اربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا ۔ میرے انتخابی نشان لگے ہوئے بیلٹ پیپرز کچرا کنڈیوں سے جلے ہوئے ملے ہیں۔ مخالفین نے دھاندلی کے لیے پیسوں کا بے دریغ استعمال کیا ۔ 
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لیے ضروری ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہوں مگر یہاں اداروں کے بجائے شخصیات مضبوط ہو رہی ہیں ۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر بھرپور ٹھپے لگائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ جوڈیشری ملک کو بچاتی ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان الیکشن کمیشن کے خلاف سوموٹو نوٹس لیں۔ غوث علی شاہ نے کہا کہ الیکشن کے نام پر عوام سے مذاق کیا گیا ۔ الیکشن کی لڑائی لڑتے لڑتے مجھے 50 سال ہو گئے ہیں مگر اس بار الیکشن میں انوکھا انداز اپنایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں دعوی سے کہہ سکتا ہوں کہ جب بھی سندھ میں شفاف انتخابات ہوئے تو پیپلز پارٹی ہار جائے گی ۔ میرے حلقے کے 295 پولنگ اسٹیشنز میں سے 220 اسٹیشنز سے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر ٹھپے لگائے گئے ۔ سندھ میں دھاندلی کا ایک ہی طریقہ کار اختیار کیا گیا ۔ عمران خان کو مبارکباد دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے منشور کو لے کر پاکستان کی بقاء اور اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں گے ۔

اس موقع پر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ میں نے ہمیشہ زرداری اینڈ کمپنی کے کارنامے عوام کے سامنے پیش کیے ہیں ۔ پہلے گلو جاکھرانی کو ہمارے ضلع میں بھیجا گیا ۔ اب قادر مری کو لوگوں کو لالچ دینے کے لیے بھیجا گیا ۔ آصف زرداری نے مجھ سے دشمنی نکالنے کے لیے میرے حلقے میں ڈھائی ارب روپے خرچ کیے ۔ آصف علی زرداری نے اس الیکشن میں قوم سے لوٹی ہوئی دولت کو خرچ کیا تاکہ اگلے پانچ سال میں اس کا مزید منافع ہو سکے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر زرداری جیسے کرپٹ سیاست دان کا احتساب نہ ہوا تو یہ ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا ۔ پیپلز پارٹی والے لیاری میں دھاندلی کا رونا روتے ہیں ۔ اگر لیاری میں دھاندلی ہوئی ہے تو وہ یہ بھی تسلیم کریں کہ سندھ بھر میں دھاندلی کی گئی ہے ۔