دہری شہریت کے حامل افراد کی فوج میں شمولیت پر پابندی ہونی چاہیے،عدالت عظمیٰ

262

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاک فوج میں دوہری شہریت پر پابندی ہونی چاہیے۔عدالت عظمیٰ میں دوہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالتی معاون شاہد حامد نے بتایا کہ پاکستانی شہریوں کو 19 ممالک کی شہریت رکھنے کی اجازت ہے تاہم ایسے لوگ رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتے، واپڈا اور او جی ڈی سی ایل میں بھی غیرملکی کام نہیں کر سکتے لیکن فوج اور عدلیہ میں دوہری شہریت پر پابندی نہیں ہے، تمام اہم اداروں بشمول وزارت دفاع و داخلہ، پی آئی اے، ایس ای سی پی میں غیرملکیوں اور دوہری شہریت والوں پر پابندی ہونی چاہیے، سٹیزن شپ ایکٹ کے تحت توانائی سیکٹر میں بھی غیر ملکی کام نہیں کرسکتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب سٹیزن شپ ایکٹ بنا تو ملک ایٹمی طاقت نہیں تھا، اس وقت ایٹمی طاقت ہوتے تو شاید یہ قانون غیرملکی شہریت والوں پر پابندی لگاتا، ماشاء اللہ بعد میں کسی کو ترمیم کی توفیق نہیں ہوئی، قانون سازی پارلیمنٹ نے کرنی ہے، یہ اہم معاملہ اٹھا کر شاید ہم غلط کررہے ہیں، پارلیمنٹ کو یہ کام پہلے ہی کرلینا چاہیے تھا، ایک پاکستانی سفیر غیر ملکی شہری ہیں، حساس عہدے سے ریٹائر ہو کر ایک شخص متحدہ عرب امارات میں اہم عہدے پر فائز ہو گیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پاک فوج اہم اور حساس ترین ادارہ ہے، موجودہ قانون کے تحت آرمی چیف بھی دوہری شہریت کا حامل ہوسکتا ہے، فوج میں بھی دوہری شہریت پر پابندی ہونی چاہیے، ممکن ہے پاک فوج سے بھی دوہری شہریت کے حامل افسران کی تفصیل لیں، یہ تفصیلات سیکرٹری دفاع کے ذریعے لیں گے، ایک طریقہ کار یہ ہے کہ تمام تفصیلات حکومت کو بھجوائیں، مگر ایسا نہ ہو اسمبلی بل منظور کرے اور سینیٹ مسترد کردے، قانون اپ ڈیٹ کرنا عدلیہ کا کام نہیں، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ خود قانون اپ ڈیٹ کریں، ملک کے لیے لوگوں نے جان دی ہے، کارگل معرکہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، ممکن ہے دوہری شہریت کے حوالے سے کابینہ کو تجاویز بھجوائیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت قرار دے چکی ہے کہ صدر مملکت کا عہدہ بھی سروس آف پاکستان ہے، پاک فوج پر بھی اسی قانون کا اطلاق ہونا چاہیے، کیوں نہ تمام اہم عہدوں کو بھی سروس آف پاکستان قرار دیا جائے۔ عدالتی معاون نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم کہیں نوکری نہیں کر سکتا، پاکستان میں وزیراعظم اور وزراء نوکریاں کرتے ہیں۔عدالتی معاونین کے دلائل مکمل ہونے پر دوہری شہریت کیس کی سماعت آج (بدھ) تک ملتوی کردی گئی۔ عدالت عظمیٰ نے سیکرٹری دفاع کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور دوہری شہریت کے معاملے پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔عدالت عظمیٰ نے استفسار کیا کہ سیکرٹری دفاع بتائیں کیا فوج میں دوہری شہریت کے حامل افراد پر پابندی ہے، اگر دوہری شہریت کی پابندی ہے تو صرف جوانوں کی حد تک یا افسروں پر بھی عائد ہوتی ہے؟۔