پاکستان کے معاشی بحران کی و جہ بھاری سودی قرضے ہیں

85

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی )جماعت اسلامی کے ضلعی امیرسردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پا کستا ن کے معا شی بحر ان کی سب سے بڑی وجہ بھاری سود ی قرضوں کا بو جھ ہے ، جس نظام کو خود اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ سے جنگ قرار دیا ہے اس کو برقرار رکھ کر ہم کیسے معاشی ترقی اور خوشحالی حاصل کر سکتے ہیں،قرآن و سنت سے متصادم سو دی نظام کے با عث ملک میں غر بت ، مہنگا ئی ،بے رو زگا ری ،چو ر با زاری ، لاقانو نیت، کر پشن کا راج ہے ۔ قوم کو توقع ہے کہ نومنتخب حکمران وطن عزیز کو سودی نظام سے پاک کرنے کو اپنی اولین ترجیح قراردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اس لیے یہاں اسلامی اصولوں پر رائج قوانین ہی ملک کو ترقی اور خوشحالی کی منزل پر لے جا سکتے ہیں۔ پاکستان کاآئین قرآن و سنت کے خلا ف کیے جانے والے تمام فیصلو ں کو رد کر تا ہے۔جس قوم میں سود و فحا شی عام ہو جائے تو وہا ں بے روزگا ری ،قتل و غا رت ،دہشت گردی بر پا ہو گی۔انہوں نے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک کے فرسودہ اور تباہ حال نظامِ معیشت کی تبدیلی اور کاروباری مشکلات کے خاتمے کے لیے اسلامی طرزِ تجارت اختیار کریں۔ سودی نظامِ کی بھرپور مخالفت کریں، نبی کریمؓ نے کاروباری لین دین کے نادر نمونے پیش کیے اور زندگی کے اعلی ترین اور مثالی معاملات سے صادق اور امین کا لقب پایا۔