نئی حکومت آئی ایم ایف کے بجائے اپنے وسائل پر انحصار کرے ،میاں مقصود

54

لاہور(وقائع نگار خصوصی)متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ نئی بننے والی حکومت آئی ایم ایف اورورلڈ بنک سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملکی وسائل پر انحصار کرے۔ماضی کے حکمرانوں نے غیر ملکی قرضوں کے پہاڑکھڑے کردیئے ہیں۔اس وقت ہر پاکستانی ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کامقروض ہے۔ دنیامیں باعزت مقام حاصل کرناہے تو ہمیں کشکول توڑناہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کی طرف سے آئی ایم ایف کو ہدایت کہ پاکستان کو بیل آؤٹ پیکیج نہ دیاجائے تشویش ناک امر ہے۔ثابت ہوگیاکہ عالمی ادارہ امریکی ڈکٹیشن پر کام کرتاہے۔دنیا میں غربت کاخاتمہ اور انسانی معیارزندگی کوبلند کرنا اس کامطمع نظر نہیں۔ہمیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نکلنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایسے باصلاحیت اور باکردار محب وطن افراد کو آگے لانے کی ضرورت ہے جو عوام کے دکھ درد کو سمجھتے ہوں اور حقیقی معنوں میں ملک وقوم کی فلاح وبہبود کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں کوبروئے کارلائیں ۔ عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا رکھا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم معاشی خود انحصاری کی راہ اختیار کریں۔تحریک انصاف نے تبدیلی کانعرہ لگایاتھا،اب اس کو غیر ملکی قرضوں سے قوم کی جان چھڑاناہوگی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے اس وقت ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے۔مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ماضی میں ریلیف کے نام پر عوام کومحض دھوکہ دیا جاتا رہا ہے ۔ گزشتہ حکمرانوں نے اگر عوام کے لیے کام کیاہوتا تو آج انتخابات کے بعد کی صورتحال ان کے لیے اتنی بری نہ ہوتی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے قوم سے وعدے کیے تھے کہ تحریک انصاف ملک میں ترقی وخوشحالی لائے گی ۔اب قوم ان دعوؤں کی تکمیل چاہتی ہے۔کرپشن پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،اس کو ختم کیے بغیر ملکی حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔میاں مقصوداحمد نے مزید کہا کہ پاکستان ایک آزاد،خودمختار ریاست ہے۔امریکی ڈکٹیشن کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ خارجہ پالیسی کو ازسر نوتشکیل دیاجائے اور ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں جو22کروڑ عوام کے جذبات کی عکاسی کرتی ہوں۔