آرٹس کونسل میں جدید لائبریر ی قائم ہوگی ، محمد احمد شاہ

388

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل کراچی ایک ماڈرن لائبریر ی قائم کررہا ہے جس میں آڈیو، ویڈیوکے ساتھ ساتھ کتابوں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہوگا۔

اس لائبریری کے لئے ممتاز شخصیات اپنی ذاتی لائبریریوں سے کتابیں آرٹس کونسل کو دے رہے ہیں جبکہ اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے جامعہ کراچی کے لائبریری ڈیپارٹمنٹ اور پاکستان لائبریری کلب سے فنی مدد حاصل کی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان لائبریری کلب کے زیراہتمام کراچی یونیورسٹی کے حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری میں بین الاقوامی لائبریری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کتابیں پڑھنے کا کلچر ختم ہورہا ہے ، گلی محلوں سے لائبریریاں ختم ہورہی ہیں ایسے میں یہ کانفرنس بہت اہم ہے جو لوگوں کو مطالعے کی طرف راغب کرے گی۔ ایسی کانفرنسوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہئے تاکہ ہمارے معاشرے میں لائبریری کلچر بحال ہو سکے۔

محمد احمد شاہ نے کہا کہ پاکستان لائبریری کلب نے اس بین الاقوامی لائبریری کانفرنس سے لائبریری کلچر کی بحالی کی شروعات کی ہیں آرٹس کونسل چاہے گاکہ اس طرح کی ایک کانفرنس ہمارے اشتراک سے بھی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کراچی یونیورسٹی میں تین چار سال گزارے ہیں ان راہ داریوں سے میری حسین یادیں وابستہ ہیں۔کراچی یونیورسٹی نہ صر ف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ایک منفرد پہچان رکھتی ہے۔

پاکستان لائبریری کلب کے چیئرمین ارشد محمود نے کہا کہ ہمارے کلب کا مقصد اپنے ممبران کو دنیا بھر میں اور پاکستان میں ہونے والی ریسرچ سے آگا ہ کرنا ہے اس سلسلے میں ہم مختلف تقریبات کرتے رہتے ہیں۔

ارشد محمود نے کہا کہ لائبریری کی اپنی ایک اہمیت ہے ،عام طور پر لوگوں کا خیال یہ ہے کہ لائبریری ایک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں صرف بیٹھ کر آپ خاموشی سے کتاب پڑھ سکتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دنیابھر میں لائبریریز کو ایک پبلک مقام کا مرتبہ حاصل ہے جہاں پر ایک جانب لوگ بیٹھ کر کتابیں پڑھتے ہیں تو دوسری جانب طرح طرح کے پروگرام اور ڈسکشن کے سیشن ہوتے ہیں۔

ارشد محمود عباسی نے کہا کہ یہ کانفرنس بین الاقوامی کتب خانوں تنظیموں انٹرنیشنل فیڈریشن آف لائبریری ایسوسی ایشن (افلاء )اور اسپیشل لائبریری ایسوسی ایشن کے ساتھ مقامی تنظیم گوئٹے انسٹیٹیوٹ اور پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن(سندھ برانچ) کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں 400 سے زائد لائبریریز شریک ہیں۔ بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ بڑی تعداد میں مقامی لائبریرینز بھی کانفرنس میں اپنے مقالے پیش کر رہے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ دورِ جدید میں معلومات کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے جس کے ساتھ لائبریریز کی اہمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لائبریریزکو چاہیے کے وہ دورِ جدید میں ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرکے وہ نالج بیسڈ سوسائٹی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پنجاب یونیورسٹی ‘ پاکستان لائبریری کلب کے ڈائریکٹر ارشد محمود عباسی ‘ گوئٹے ا نسٹیٹیوٹ کی انیلہ اقبال، منیرہ انصار ی ، ڈاکٹر فرحت حسین، ثمین قادار، نور الدین مرچنٹ ، سعدیہ ارشد ، طاہرہ یاسمین ، ربیعہ علی فریدی ، ضیا احمد اعوان، علی ظفر اور دیگر نے خطاب کیا۔