چین نے کروڑوں انسانوں کو غربت کی لکیر سے اوپر اٹھایا ،گورنر بلوچستان

80

کوئٹہ(اے پی پی)گورنر بلوچستان محمدخان اچکزئی نے کہا ہے کہ بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ مستقبل کی تعمیر21 ویں صدی کا عظیم تحفہ ہے جس کے نتیجے میں بائیلٹ پروجیکٹ سی پیک کے ذریعے نہ صرف پاکستان بلکہ تمام ترقی پذیر ممالک ،عالمی برادری کے ساتھ مربوط ہوجائیں گے جوا س میگا پروجیکٹ کا محور و مرکز بھی ہے ، اس سلسلے میں گوادرکو کلیدی اہمیت حاصل ہے جس کے ذریعے مشرق وسطی اور جنوبی افریقا کے ممالک نہ صرف ایک دوسرے سے منسلک ہوجائیں گے بلکہ ترقی کے عمل میں حصے دار بھی بن جائیں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کو آئی ٹی یونیورسٹی تکتو کیمپس میں ’’سی پیک سینٹرآف ایکسلنس ‘‘کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر چائنیز فاؤنڈیشن آف پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرلMr wang hua،وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی انجینئر فاروق بازئی ، وائس چانسلر خضدار انجینئر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹراحسان کاکڑ، وائس چانسلر لورالائی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد کے علاوہ ماہرین تعلیم اور سرکاری حکام بھی موجود تھے۔افتتاحی تقریب کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا کہ چین کے ساتھ شروعات سے ہی ہمارے تعلقات دیرینہ اور تمام آزمائشوں پر پورے اترنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کو عالمگیر سطح پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک پاکستان ہے۔انہوں نے کہا کہ چین آج دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور چینی حکومت نے معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کیے ہیں،چین نے کروڑوں انسانوں کو غربت کی لکیر سے اوپر اٹھایا ہے اوراس سلسلے میں وہ مسلسل متحرک ہے،ہر سال ایک ملین لوگوں کو غربت کی سطح سے اوپر اٹھایا جارہا ہے جو دنیا میں ایک ریکارڈ تصور کیا جاسکتا ہے اس کامیابی کا سہرا چینی حکومت اورچینی کمیونسٹ پارٹی کے سر جاتا ہے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی میں چین کسی ترقی یافتہ ملک سے پیچھے نہیں۔انہوں نے اس بات کا خیر مقدم کیا کہ چین نے افغانستان اور ایران کو مربوط کرنے میں ٹھوس نتائج حاصل کیے ہیں جو سی پیک پر عملدرآمد اور سینٹرل ایشیاء کے ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔