پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے آسٹریلیا میں پاکستانی طالب علم کو نسل پرستی کا نشانہ بنائے جانےپرغم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے معذرت کی ہے۔
واضح رہے کہ شنیرا اکرم کا تعلق آسٹریلیا سے ہے، جنہوں نے حال ہی میں آسٹریلیا کی نیوکاسل یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم پاکستانی طالب علم عبداللہ قیصر پر نسل پرستوں کے بیہمانہ تشدد کے واقعے پر ان کے اہل خانہ سے معذرت کی۔
شنیرا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا، ’یہ حملہ انتہائی ناگوار ہے۔ آسٹریلیا رہنے کے لیے ایک محفوظ اور زبردست جگہ ہے لیکن تمام ممالک کی طرح ہمارے ہاں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں‘۔
انہوں نے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ملک کی جانب سے عبداللہ اور ان کے اہل خانہ سے معافی بھی مانگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کی رات نیوکاسل یونیورسٹی کی لائبریری جاتے ہوئے 21 سالہ عبد اللہ قیصر کی گاڑی کو نسل پرستوں نے گھیر لیا تھا، اس دوران ایک خاتون نے اُن سے موبائل فون بھی چھین لیا۔
Disgusted by this appalling attack.Australia is a safe & wonderful place to live but like all countries we still have scum people who want to spoil it for the rest of us. This is very sad &on behalf of my home country I want to apologise to Abdullah & his family #VeryUnAustralian https://t.co/t6loiJRhvK
— Shaniera Akram (@iamShaniera) August 8, 2018
عبداللہ کے مطابق نسل پرستوں نے اُن سے کہا کہ ‘جاؤ پاکستان جاؤ، تمھارا یہاں سے کوئی تعلق نہیں’۔
اس دوران ایک شخص نے عبداللہ کی ناک پر مکا مارا، جس کے بعد وہ زخمی حالت میں کار ڈرائیو کرکے یونیورسٹی کے جم پہنچے، جہاں انتظامیہ نے انہیں فرسٹ ایڈ دینے کے بعد پولیس، کیمپس سیکیورٹی اور ایمبولینس کو بلوایا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کیپمس گراؤنڈ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد لی جارہی ہے، تاہم پولیس نے اس سلسلے میں نسل پرستی کے امکانات کو مسترد کردیا۔
عبد اللہ قیصر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس فروری سے نیوکاسل، آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔