قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر عمل کیاجائے، چیف جسٹس بلوچستان

98

کوئٹہ(نمائندہ جسارت) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سانحہ 8 اگست 2016کے شہدا کی دوسری برسی منائی گئی وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا، اس موقع پر وکلا نے کہا کہ سیکورٹی ادارے دشمن کا تعین اوردہشت گردی کا سدباب کریں،کمیشن نہیں انصاف چاہیے،لیپا پوتی نہیں چلے گی،قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر من و عن عمل کیا جائے ، وکلا بتانے پر مجبور ہوں گے قاتل کون ہے۔حکومت اور ادارے ذمے داری کا مظاہرہ کریں ورنہ بھرپور تحریک چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہارسانحہ کوئٹہ کی دوسری برسی کے موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ میں تعزیتی ریفرنس سے مقررین نے اپنے خطاب میں کیا۔چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمور نور مسکانزئی نے کہا کہ انصاف کو معدوم کرنے کے لیے سانحہ 8 اگست رونما ہوا، ظلم کے باوجود انصاف دلانے اور دینے والے والے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔تعزیتی ریفرنس سے عدالت عظمیٰ بار کے سابق صدور حامد خان ، کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، علی احمد کرد بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی ، بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حاجی عطااللہ ایڈووکیٹ ،اسلام آباد بار کونسل کے رکن جاوید سورش، سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین صلاح الدین گنڈا پور ، رکن سندھ بار کونسل عبدالرزاق مہر، خیبر پختونخوا بار کونسل کے رکن نور عالم خان ، پنجاب بار کونسل کی رکن بشریٰ قمر ،ممبر بلوچستان بار کونسل اقبال کاسی ایڈووکیٹ اور دیگر وکلا رہنماؤں نے بھی خطاب کیااورشہداء اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ 8 اگست 2016 کو دہشت گردوں نے پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو گھر کے قریب ہدف بناکر قتل کیا، ان کی لاش سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی تو وکلا کی بڑی تعداداہسپتال پہنچی۔ دہشت گرد نے وکلا کے ہجوم کے اندر خود کو دھماکے سے اڑایا جس کے نتیجے میں 56وکلا ااور 2 صحافیوں سمیت 75 سے زاید افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔