عوامی مینڈیٹ چرا کر ایک خاص پارٹی کو نوازا گیا، میاں مقصود

120

لاہور (وقائع نگار خصوصی) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو شام 6 بجے کے بعد جس سائنٹفک انداز میں دھاندلی ہوئی اس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت نے صاف شفاف انتخابات کروانے کی جو یقین دہانی کروائی تھی وہ پوری نہیں ہوسکی۔ عوامی مینڈیٹ کو چرا کر ایک خاص پارٹی کو نوازا گیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔ ایم ایم اے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر پُرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے تحفظات پر مبنی حلقوں کو کھولنے کا بیان دیا تھا مگر اب وہ اپنے اس بیان سے یوٹرن لے چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حلقے جن میں جیت کا مارجن مسترد شدہ ووٹوں سے کم ہے وہاں دوبارہ گنتی کروانا امیدواروں کا حق ہے۔ دھاندلی شدہ انتخابات کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔ ماضی کے تقریباً تمام انتخابات میں دھاندلی کی باتیں سنائی دیتی رہی ہیں مگر 2018ء کے عام انتخابات میں لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے کہ کس طرح عوام کے حق رائے دہی کو مجروح کیا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ سمیت دیگر اداروں کی ساکھ کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری ہے مگر ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ان کی جانب سے سیاسی امور میں مداخلت بھی درست نہیں۔ غیر ملکی اشاروں پر ناچنے والے حکمرانوں نے جتنا نقصان ملک وقوم کو پہنچایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خارجہ پالیسی کو دباؤ سے آزاد کیا جائے۔ ادارے ایک دوسرے کا احترام اور اپنی آئینی وقانونی حدود میں رہ کر کام کریں۔