پی ٹی آئی کا وفاقی وزارتوں کے بجائے بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی منصوبے دینے پر غور 

96

اسلام آباد (رپورٹ: میاں منیرا حمد) تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو تجویز دی گئی ہے کہ ارکان قومی، صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کو کسی قیمت پر بھی ترقیاتی فنڈز نہ دیے جائیں یہ کام بلدیاتی اداروں سے لیا جائے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے اسکیمیں بھی بلدیاتی نمائندوں سے لی جائیں ان میں رکن پارلیمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے ، 500 محکموں کے سربراہوں کے تقرر اور کنٹریکٹ میں توسیع کے معاملات اسد عمر کے سپرد کر دیے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک نے اسد عمر کی ایک بینک کے سربراہ کی فٹنیس رپورٹ مانگنے پر انہیں اس کام سے روک دیا ہے اور کہا کہ وہ کس حیثیت سے ایک بینک کیس سربراہ کی فٹنیس رپورٹ
مانگ رہے ہیں اس تنبیہ کے بعد تحریک انصاف کا فیصلہ ہے کہ میرٹ اور قواعد کے تحت ہونے والے تقرر کو مدت ملازمت پوری کرنے دی جائے گی، عمران خان نے وفاق کے ماتحت 500 سے زاید محکموں، کارپوریشنوں، کمپنیوں اور منصوبوں کے سربراہوں کے تقرر اور کنٹریکٹ مدت میں توسیع کا ازسر نو جائزہ لینے کے لیے متوقع وزیر خزانہ اسد عمر کو ٹاسک سونپ دیا ۔خلا ف میرٹ تقرر اورتجربہ نہ رکھنے والے افسران کوفارغ کردیا جائے گا جبکہ میرٹ، قابلیت اور قواعد وضوابط کے تحت تعینات ہونے والے افسران کو نہیں چھیڑا جائے گا اور انہیں مدت ملازمت پوری کرنے دی جائے گی۔یہ بات تحریک انصاف کے ایک ذمے دار ذریعے نے بتائی ہے۔ ذریعے کے مطابق اگر تحریک انصاف یہ فیصلہ کرلیتی ہے تو مستقبل میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے بجائے بلدیاتی اداروں کی رکنیت حاصل کرنے کی سیاسی جنگ تیز ہوسکتی ہے اور وفاقی وزارتوں کے ذریعے بنائے جانے والے ترقیاتی منصوبے بھی ختم ہوجائیں گے اس فیصلے پر عمل درآمد کے بعد بلدیاتی ادارے ہی مالی لحاظ سے زیادہ طاقت ور اور بااختیار بن جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ تجویز تحریک انصاف کی لیڈر شپ کے قریب رہنے والی اس لابی نے دی ہے جو ملک میں نجی شعبے کو حکومتی اثر سے باہر نکالنے اور غیر ممالک میں بسنے والے پاکستانیوں کی سوچ کے قریب ہے اسی لیے تحریک انصاف بھی حکومت سازی کے بعد غیر سیاسی مزاج کے حامل لوگوں کو وزیر اعظم کا مشیر بنانے کی کوشش کر رہی ہے ،ایسے ناموں میں شعیب سڈل‘ عطا الرحمن اور مشرف حکومت کی کابینہ کے رکن عبد الرزاق داؤد جیسے لوگوں کا نام لیا جارہا ہے یہ تمام افراد پرویز مشرف دور میں اہم عہدوں پر تھے ڈاکٹر عطا الرحمان اور عبدالرزاق داؤد مشرف حکومت میں کابینہ کے وزیر تھے اور شعیب سڈل نے مشرف حکومت کو پولیس اصطلاحات تیار کرکے دی تھیں اور بعد میں وہ ٹیکس محتسب بھی رہے، ان افراد کو مشاورت کے لیے کسی بھی وقت طلب کیا جاسکتا ہے۔ معروف صنعتکار عقیل کریم ڈھیڈی بھی عمران خان کی ٹیم کا حصہ بننے کو تیار ہیں۔