پاکستان میں دہشت گردی کا تسلسل

175

پاکستان کی جانب سے امریکا سے قبلہ تبدیل کرکے چین کی جانب کرنے کے نتیجے میں سی پیک، چینی انجینئرز اور پاک فوج اور سیکورٹی ادارے مسلسل نشانہ بن رہے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت بھی تھی جب پاکستان روس کے خلاف اتحاد میں امریکا کے ساتھ تھا اس وقت پاکستان میں امریکی مفادات اور پاک فوج نشانہ بنتی تھی البتہ اس وقت زیادہ نشانہ پاکستانی عوام بنا کرتے تھے بس اڈوں، ٹرینوں اور بازاروں میں دھماکے کرکے پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالا جاتا تھا۔ وقت نے پلٹا کھایا آج کل پاکستان، روس اور چین کے ساتھ اتحادی بنا ہوا ہے اور امریکا سے متنازع اور کشیدگی کے تعلقات ہیں۔ پہلے روس پر پاکستان میں دہشت گردی کا الزام لگایا جاتا تھا لیکن اب تک امریکا پر یہ الزام نہیں لگایا جاسکا۔ تازہ واردات گلگت میں پولیس چوکی کو نشانہ بنانے کی ہوئی جس میں 2 اہلکار زخمی ہوئے جوابی حملے میں خلیل نامی حملہ آور مارا گیا۔ اس طرح چاغی میں سینڈک منصوبے کے ملازمین کی بس پر بم سے حملہ کیا گیا جس میں تین چینی انجینئرز، دو ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہے گا کیونکہ جب روس کے خلاف پاکستان برسرپیکار تھا یا بعض لوگوں کے بقول آلہ کار تھا تو اس معاملے کو پوری طرح نہیں نمٹایا جاسکا اور برسوں یہ زخم رستا رہا۔ اب جبکہ خطے کے حالات چین کی پیش قدمی کے سبب پلٹ رہے ہیں تو قسمت نے پاکستان اور روس کو ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کیا ہے لیکن اب امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کشیدہ تر ہوتے جارہے ہیں۔ الزام امریکا کو دینا بھی بڑی ہمت کا کام ہے۔ کیونکہ پاکستانی حکام یہ بھی جانتے ہیں کہ دنیا میں بڑی طاقتوں کی لڑائی میں کسی ایک کے ساتھ نتھی ہونے کے بڑے نقصانات ہیں۔ لیکن یہ جانتے ہوئے بھی پاکستانی حکمرانوں نے یہی غلطی کی امریکا کے ساتھ ملکر دنیا کو ٹھیک کرنے کا بیڑا اٹھایا ہوا تھا۔ اچانک افغانستان و خلیج میں امریکی بیڑا غرق ہوگیا اور چین نے پرچم لہرا دیا۔ ایک بار پھر وہی غلطی کی جارہی ہے اب پاکستانی حکمرانوں اور طاقت کے مراکز نے ہردرد کی دوا چین کو قرار دینا شروع کردیا ہے۔ پاکستان کے ہر مسئلے کا حل سی پیک کو قرار دیا جارہا ہے۔ کیا حقیقتاً ایسا ہی ہے۔۔۔؟؟ یقیناً نہیں۔ بین الاقوامی معاہدے اور تعلقات ملکوں کی ضرورت ہوتے ہیں لیکن قومی وقار خود مختاری اور مفادات کا تحفظ بھی ضروری ہوتا ہے۔ بڑے سے بڑے اتحادی سے ذرا فاصلہ رکھنا چاہیے ورنہ کل امریکا پاکستان میں کہیں بھی کسی کو لے اڑتا تھا آنے والے دور میں چین یہ سب کرے گا۔