نماز جنازہ

285

مولانا یوسف اصلاحی

1۔ نماز جنازہ میں شرکت کا اہتمام کیجیے، جنازے کی نماز مردے کے لیے دعائے مغفرت ہے ۔ اور یہ میت کا ایک اہم حق ہے ۔ اگر اندیشہ ہو کہ وضو کرتے کرتے جنازے کی نماز ختم ہو جائے گی تو تیمم کر کے ہی کھڑے ہو جایے نبی ﷺ کا ارشاد ہے ’’ جناز کی نماز پڑھا کرو ۔ شاید کہ اس نماز سے تم پر غم طاری ہو ۔ غمگین آدمی خدا کے سایے میں رہتا ہے اور غمگین آدمی ہر نیک کام کا استقبال کرتا ہے ‘‘ ( حاکم) اور نبی ﷺ نے یہ بھی فرمایا کہ ’’ جس میت پر مسلمانوں کی تین صفیں نماز جنازہ پڑھتی ہیں اس کے لیے جنت واجب ہو جاتی ہے ‘‘۔( ابو دائود)
2۔ نمازجنازہ کے لیے میت کی چار پائی اس طرح رکھیے کہ سر شمال کی جانب ہو اور پائوں جنوب کی جانب اور میت کا رُخ قبلے کی طرف رکھیے ۔
3۔ اگر آپ نماز جنازہ پڑھا رہے ہوں تو اس طرح کھڑے ہوں کہ آپ میت کے سینے کے مقابلے میں رہیں
4۔ جنازے کی نماز میں صفوں کی تعداد ہمیشہ طاق رکھیے اگر تھوڑے سے لوگ ہوں تو ایک صف بنایے ۔ ورنہ تین ، پانچ ، سات ، جتنے افراد زیادہ ہو جائیں زیادہ صفیں بنائی جائیں لیکن تعداد طاق رہے ۔
5۔ نماز جنازہ شروع کریں تو یہ نیت کیجیے کہ ہم اس میت کے واسطے ارحم الراحمین سے مغفرت چاہنے کے لیے اس کی نماز جنازہ پڑھتے ہیں ۔ امام بھی نیت کرے اور مقتدی بھی یہی نیت کریں ۔
6۔ نماز جنازہ میں جو امام پڑھے وہی مقتدی بھی پڑھیں ۔ مقتدی خاموش نہ رہیں البتہ امام تکبیریں بلند آواز سے کہے اور مقتدی آہستہ آہستہ کہیں ۔
7۔ نماز جنازہ میں چار تکبیریں پڑھیے ۔ پہلی تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک لے جایے اور پھر ہاتھ باندھ لیجیے ۔ اور ثناء پڑھیے ۔
’’ خدایا تو پاک ہے اوربر تر ہے اپنی حمد و ثنا کے ساتھ ۔ اور تیرا نام خیر و برکت والا ہے اور تیری بزرگی اور بڑائی بہت بلند ہے ۔ اور تیری تعریف بڑی عظمت والی ہے ۔ اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘
اب دوسری تکبیر پڑھیے لیکن تکبیر میں نہ ہاتھ اٹھایے اور نہ سر سے کوئی اشارہ کیجیے ۔دوسری تکبیر کے بعد درود شریف پڑھیے ۔
’’ خدایا! تو محمد ﷺ پر رحمت فرما اور ان کی آل پر رحمت فرما ۔ جیسے تونے رحمت فرمائی ابراہیم ؑ پر اور ابراہیم ؑ کی آل پر بے شک تو بڑی خوبیوں والا اور بزرگی والا ہے خدایا! تو برکت نازل فرما ! محمد ﷺ پر اور ان کی آل پر جس طرح تونے برکت نازل فرمائی ابراہیم ؑ پر اور ان کی آل پر بے شک تو بڑی خوبیوں والا اور بزرگی والا ہے ۔
اب بغیر ہاتھ اٹھائے تیسری تکبیر کہیے اور میت کے لیے مسنون دعا پڑھیے ۔ پھر چوتھی بار تکبیر کہیے اور دونوں طرف سلام پھیر دیجیے ۔
8 ۔ اگر میت بالغ مرد یا بالغ عورت ہے تو تیسری تکبیر کے بعد یہ دعا پڑھیے ۔
’’ خدایا! ہمارے زندوں ، ہمارے مردوں ، ہمارے حاضروں ، ہمارے غائبوں ، ہمارے چھوٹوں ، ہمارے بڑوں ، ہمارے مردوں ، ہماری عورتوں کی تو مغفرت فرما دے ۔ خدایا! ہم میں سے جس کو تو زندہ رکھے تو اس کو اسلام پر زندہ رکھ اور جس کو تو موت دے تو اس کو ایمان کے ساتھ موت دے ۔
اور اگر میت نابالغ لڑکے کی ہو تو یہ دعا پڑھیے ۔
’’ خدایا! تو اس لڑکے کو ہمارے لیے ذریعۂ مغفرت بنا اور اس کو ہمارے لیے اجر و آخرت کاذخیرہ بنا اور ایسا سفارشی بنا جس کی سفارش قبول کر لی جائے۔اور اگر میت نابالغ لڑکی کی ہے تو یہ دعا پڑھیے ۔ اس دعا کا مطلب بھی وہی ہے ۔ جو لڑکے کے لیے پڑھی جانے والی دعا کا ہے ۔
9۔ جنازے کے لیے جاتے ہوئے اپنے انجام کو سوچتے رہیے اور یہ غور کیجیے کہ جس طرح آج آپ دوسرے کو زمین کے حوالے کرنے جار ہے ہیں ٹھیک اسی طرح ایک دن دوسرے لوگ آپ کو لے جائیں گے اس غم اور فکر کے نتیجے میں آپ کم از کم اتنے وقت کے لیے آخرت کے تصور میں گھلنے کی سعادت پائیں گے اور دنیا کی اُلجھنوں اور باتوں سے محفوظ رہیں گے ۔